Malta - Article No. 2384

Malta

مالٹا - تحریر نمبر 2384

زیادہ سے زیادہ فائدہ کیسے حاصل کریں

ہفتہ 26 فروری 2022

ڈاکٹر وقار حسین
موسم سرما میں کثرت سے استعمال کیا جانے والا پھل جو کہ نہ صرف شدت پیاس بجھانے کے لئے نادر ہے بلکہ جسم کے باقی اعضاء کی گرمی دور کرنے کے لئے بھی بہت زیادہ مفید ہے،جسم میں جہاں پانی کی خاص مقدار ہے وہاں فائبر بھی پائے جاتے ہیں،یعنی آنتوں اور معدے میں موجود مواد کو وزن مہیا کرکے جسم سے خارج کرنے میں بھی معاون ہے۔
اس انمول پھل کا نام ہے مالٹا۔اس کی بہت سی اقسام ہیں مثلاً میٹھا مالٹا،مندری مالٹا،ناگپور مالٹا،لیموں،گریپ فروٹ وغیرہ۔جس نباتاتی خاندان سے مالٹے کا تعلق ہے اسے ”ریوٹی ایشے“ کہتے ہیں کیونکہ ان سب سے مختلف مقدار میں چینی،سٹرک ایسڈ،فائبر،ایسکاربک ایسڈ،حیاتین ڈی،حیاتین اے،حیاتین بی کمپلیکس، حیاتین ای،لحمیات(پروٹین)،شحمیات(کاربوہائیڈریٹ)،نباتاتی چربی(یہ جلد کے نیچے چربی کی باریک تہہ بناتی ہے اس سے جلد کی جھریاں دور ہوتی ہیں)،پانی پائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


اگر مالٹے کے چھلکوں کی افادیت پر غور کیا جائے تو وہ بھی نقصان دہ نہیں لیکن دیر ہضم ضرور ہیں۔چھلکوں میں سیلولوز (یہ معادہ ہضم نہیں ہوتا) کیونکہ انسانی جسم میں اسے ہضم کرنے والے خامرات (انزائم) نہیں ہیں،بلکہ فائبر کا فعل انجام دیتا ہے۔کلوروفل (یہ ذرات بینائی کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں) پائے جاتے ہیں،چونکہ گیس کی وافر مقدار پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں لہٰذا انہیں نہ کھانا بہتر ہے۔
اگر مالٹے کے بیجوں کا مطالعہ کیا جائے تو ان میں نباتاتی چربی،اینٹی گلوکوز (یہ گلوکوز کی مقدار کو کم کرتے ہیں اور مالٹوں میں موجود گلوکوز کی اصلاح کرتے ہیں) ،حیاتین ای پائے جاتے ہیں۔قدرت کا کرشمہ ہے کہ مالٹے کے ہر آدھے چاند نما ٹکڑوں میں بیجوں کی مختلف مقدار ملتی ہے،جو اس مطالعے کی دلیل ہے کہ اس کے ہر چاند نما ٹکڑے میں اجزاء کی مقدار بھی مختلف ہے چہ جائیکہ دیکھنے میں ایک جیسی شکل دکھتی ہے۔
مالٹے کی جتنی اقسام ہیں سب میں چینی،سرخ ذرات،ایسکاربک ایسڈ ہی کی مقدار کا فرق ہے جو ذائقہ سے پتہ چل سکتا ہے مثلاً میٹھے مالٹے میں چینی کی مقدار وافر ہے،تو کھٹے میں وٹامن سی کی اور لیموں میں سٹرک ایسڈ نمایاں مقدار میں پایا جاتا ہے۔یہ ایسڈ کیونکہ تیل کی اصلاح کرتی ہے اور اسے قابل ہضم بناتی ہے لہٰذا حلیم کھاتے وقت اس کا چھڑکاؤ،حلیم کو زود ہضم بناتا ہے۔

مالٹے کے طبی فوائد
1۔چونکہ مالٹا پیاس بجھانے میں معاون ہے لہٰذا یہ یرقان،اور بڑھے ہوئے جگر کے مریضوں کے لئے مفید ہے۔
2۔مالٹے کی طبیعت سرد اور تر ہے اور معدے کی تیزابیت کم کرتا ہے۔اسی وجہ سے دل کی گھبراہٹ میں فائدہ مند ہے۔میٹھا مالٹا اس معاملے میں فوقیت کا حامل ہے۔
3۔حیاتین ای،حیاتین اے کی موجودگی کی وجہ سے آنکھوں کے لئے بہتر ہے۔

مالٹا کن افراد کو مضر ہے؟
1۔بلغمی مزاج اور کھانسی،نزلہ و زکام جنہیں زیادہ رہتا ہو۔ایسے لوگوں کو مالٹا اس لئے نہیں کھانا چاہیے کہ اس کی تاثیر سرد ہے۔
2۔دل کے مریض جن کا جسم سوجا ہو،کیونکہ مالٹے میں پانی اور نمکیات بھی ہیں اور انہیں امراض قلب کے مریضوں کے جسم سے بول آور ادویات کے ذریعہ نکالا جاتا ہے۔
بلڈ پریشر کے مریض معالج سے ہدایت حاصل کرکے استعمال کریں۔
4۔رات کو سونے سے پہلے نہ استعمال کریں کیونکہ یہ گیس اور بلغم پیدا کر دیتا ہے۔
5۔تیزابیت کے مریض ترش مالٹا نہ استعمال کریں۔
6۔ہڈیوں کے درد میں اس کا استعمال بعض مریضوں کے لئے مفید ہے،بالخصوص جن کی ہڈیاں خشکی سے درد کرتی ہوں جب کہ جن افراد کی سردی کی وجہ سے دکھتی ہوں،انہیں دوپہر کے بعد نہیں کھانا چاہیے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj