Meethay Soday Ke Hairat Angaiz Faide - Article No. 2562

Meethay Soday Ke Hairat Angaiz Faide

میٹھے سوڈے کے حیرت انگیز فائدے - تحریر نمبر 2562

میٹھا سوڈا بہت مفید چیز ہے،اسے اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کر لیجیے

ہفتہ 22 اکتوبر 2022

پروفیسر ڈاکٹر سید امجد علی جعفری
سوڈیم بائی کاربونیٹ (Sodium Bicarbonate) ایک کیمیائی نمک ہے،جسے عرفِ عام میں میٹھا سوڈا بھی کہا جاتا ہے۔دنیا بھر میں میٹھا سوڈا مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے،جو فائدہ مند ثابت ہوتا ہے،جیسے اس سے کافی کے دانے صاف کیے جاتے ہیں۔یہ بالوں کی خشکی سے نجات حاصل کرنے اور بالوں کو قدرتی طور پر نرم و ملائم اور چمک دار بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
اس سے چاندی کے زیورات اور چاندی سے بنی ہوئی دیگر اشیاء چمکائی جاتی ہیں۔
اگر باورچی خانے اور باتھ روم کی نالیاں بند ہو جائیں تو میٹھا سوڈا ڈال کر کھول سکتے ہیں۔اس سے ریفریجریٹر کی صفائی بھی کی جاتی ہے۔میٹھا سوڈا سڑکوں سے آسمانی برف ہٹانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ طاقت و توانائی بڑھانے کے لئے کئی ادویہ میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔

نیز یہ ورزش اور محنت و مشقت والے کاموں سے پیدا کردہ لیکٹک ایسڈ (Lactic Acid) کے بننے کا عمل بھی معدوم کر دیتا ہے۔
اگر سبز چائے میں تھوڑا سا میٹھا سوڈا اور لیموں کا رس ملا کر پئیں تو ورزش کے بعد کی نہ صرف تھکان دور ہو جاتی ہے،بلکہ پیٹ کی چربی بھی گھل جاتی ہے،یعنی یہ چائے وزن میں کمی کے لئے اکسیر ہے۔اس کے علاوہ یہ گٹھیا کے مریضوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے،اس لئے کہ اس سے ورم و درد کی شدت میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

بدہضمی کی شکایت دور کرنے کے لئے میٹھا سوڈا پانی میں گھول کر پینا مفید ثابت ہوتا ہے۔جب کافی (Coffee) زیادہ پینے سے معدے میں تیزابیت پیدا ہو جائے تو کافی میں چٹکی بھر یا ایک چوتھائی چائے کا چمچہ سوڈا شامل کرکے پینے سے تیزابیت کی شکایت ختم ہو جاتی ہے۔معدے کی تیزابیت جب غذا کی نالی میں داخل ہو جائے تو معدے اور غذا کی نالی کی جھلی متاثر ہوتی ہے،لیکن اگر کھانے کے دوران آدھے گلاس پانی میں چٹکی بھر سوڈا گھول کر پی لیا جائے تو یہ تکلیف جاتی رہتی ہے۔
میٹھے سوڈے کو خارش اور ورم کے علاج میں بھی موٴثر پایا گیا ہے۔
گٹھیا کے مرض میں جوڑوں میں یورک ایسڈ کے کرسٹلز (Crystals) جمع ہونے سے جوڑ متورم ہو جاتے ہیں اور شدید درد محسوس ہوتا ہے،اس سے چھٹکارا پانے کے لئے آدھے گلاس پانی میں چٹکی بھر میٹھا سوڈا شامل کرکے پینے سے یورک ایسڈ پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتا ہے۔
اسی طرح اگر معدے کے زخم (السر) میں مبتلا مریض ہر کھانے سے قبل آدھے گلاس پانی میں چٹکی بھر میٹھا سوڈا ڈال کر پئیں تو تیزابیت کا اثر زائل ہو جائے گا اور معدے کا زخم مندمل ہونے لگے گا۔
میٹھا سوڈا زیادہ مقدار میں نہ کھایا جائے،اس لئے کہ زیادہ مقدار میں کھانے سے نہ صرف ہائی بلڈ پریشر کا مرض لاحق ہو سکتا ہے،بلکہ دل اور گردے کے امراض بھی حملہ کر سکتے ہیں۔میٹھا سوڈا المونیم کے برتن میں ہر گز نہ رکھیں،کیونکہ اس طرح اُس کے خواص ختم ہو جاتے ہیں۔میٹھا سوڈا بہت مفید چیز ہے،اسے اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کر لیجیے۔

Browse More Ghiza Kay Zariay Mukhtalif Bemarion Ka Elaaj