Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar - Article No. 2815
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار - تحریر نمبر 2815
فاقے کرنے سے جسم کے اندر ہونے والی سوزش کو کم کیا جا سکتا ہے
منگل 13 فروری 2024
آمنہ غفار
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فاقہ کرنا ممکنہ طور پر الزائمرز سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کے مطابق تازہ ترین تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ فاقے کرنے سے جسم کے اندر ہونے والی سوزش کو کم کیا جا سکتا ہے۔سوزش جسم کا کسی انفیکشن یا چوٹ کے خلاف ایک قدرتی عمل ہوتا ہے۔تاہم،دائمی سوزش کی کیفیت (ایسی کیفیت جب جسم بغیر کسی وجہ کہ سوزش کرنے والے خلیوں کو خارج کرتا ہے) الزائمرز،پارکنسنز اور ٹائپ 2 ذیابیطس جیسی بیماریوں سے تعلق رکھتی ہے۔
جرنل سیل رپورٹس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں کیمبرج کے ماہرین نے تقریباً دو درجن ایسے افراد کا معائنہ کیا جنہوں نے 24 گھنٹوں تک صرف پانی پیا تھا۔
نتائج میں دیکھا گیا کہ ایک روز ایریکیڈونک ایسڈ نامی لیپڈ (جن میں توانائی ذخیرہ ہوتی ہے اور یہ خلیوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتا ہے) میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔البتہ،جیسے ہی ان افراد نے دوبارہ کھانا کھایا ایریکیڈونک ایسڈ کی سطح میں کمی دیکھی گئی۔آزمائشوں میں ایریکیڈونک ایسڈ کی زیادہ مقدار سوزش کرنے والے این ایل آر پی 3 خلیوں کی سرگرمی کو کم کرتی ہوئی پائی گئی۔یہ خلیے الزائمرز اور پارکنسنز بیماری کے بڑا گہرا تعلق رکھتے ہیں۔اور اس صورت میں فاقہ جسم میں سوزش کو کم کرتا ہوا پایا گیا۔
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فاقہ کرنا ممکنہ طور پر الزائمرز سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔کیمبرج یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کے مطابق تازہ ترین تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ فاقے کرنے سے جسم کے اندر ہونے والی سوزش کو کم کیا جا سکتا ہے۔سوزش جسم کا کسی انفیکشن یا چوٹ کے خلاف ایک قدرتی عمل ہوتا ہے۔تاہم،دائمی سوزش کی کیفیت (ایسی کیفیت جب جسم بغیر کسی وجہ کہ سوزش کرنے والے خلیوں کو خارج کرتا ہے) الزائمرز،پارکنسنز اور ٹائپ 2 ذیابیطس جیسی بیماریوں سے تعلق رکھتی ہے۔
جرنل سیل رپورٹس میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں کیمبرج کے ماہرین نے تقریباً دو درجن ایسے افراد کا معائنہ کیا جنہوں نے 24 گھنٹوں تک صرف پانی پیا تھا۔
(جاری ہے)
رضاکاروں نے صبح آٹھ بجے سے پہلے 500 کیلوری کا ناشتہ کیا اور پھر 24 گھنٹوں تک فاقے پر رہے اور اس دوران انہیں صرف پانی پینے کی اجازت تھی جس کے بعد ان کو اگلے دن 500 کیلوری کا ناشتہ دیا گیا۔
ان افراد کے فاقے سے قبل،24 گھنٹے کے دورانیے کے اختتام اور پھر اگلے دن ناشتہ کھانے کے بعد خون کے نمونے لیے گئے۔نتائج میں دیکھا گیا کہ ایک روز ایریکیڈونک ایسڈ نامی لیپڈ (جن میں توانائی ذخیرہ ہوتی ہے اور یہ خلیوں کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتا ہے) میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا۔البتہ،جیسے ہی ان افراد نے دوبارہ کھانا کھایا ایریکیڈونک ایسڈ کی سطح میں کمی دیکھی گئی۔آزمائشوں میں ایریکیڈونک ایسڈ کی زیادہ مقدار سوزش کرنے والے این ایل آر پی 3 خلیوں کی سرگرمی کو کم کرتی ہوئی پائی گئی۔یہ خلیے الزائمرز اور پارکنسنز بیماری کے بڑا گہرا تعلق رکھتے ہیں۔اور اس صورت میں فاقہ جسم میں سوزش کو کم کرتا ہوا پایا گیا۔
Browse More Healthart
ماہِ صیام اور ذیابیطس
Mah E Siyam Aur Ziabetus
روزہ اور صحت
Roza Aur Sehat
بدلتا موسم اداس کیوں کر دیتا ہے
Badalta Mausam Udaas Kyun Kar Deta Hai
فاقہ کرنا متعدد بیماریوں کے خلاف مفید قرار
Faqa Karna Mutadid Bimariyon Ke Khilaf Mufeed Qarar
پیٹ کے السر کی نشاندہی سانس کے ذریعے
Stomach Ulcer Ki Nishandahi Saans Ke Zariye
ٹھنڈے پانی سے نہانے کے صحت بخش فوائد
Thande Pani Se Nahane Ke Sehat Bakhsh Fawaid