افریقی ملکوں میں جعلی ادویات کے استعمال سے سالانہ1 لاکھ افراد ہلاک ہوجا تے ہیں

بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باوجود ان ادویات کی فروخت بلاروک و ٹوک جاری ہے امریکی کمپنی راکسی بھی جعلی ادویات کی سپلائی میں ملوث ہے،عالمی ادارہ صحت

بدھ 17 جنوری 2018 15:38

عابد جان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2018ء) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ جعلی ادویات کے استعمال سے افریقا میں سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں،اتنے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باوجود ان کی فروخت بلاروک ٹوک جاری ہے، اس غیر قانونی کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدنی دنیا بھر میں ادویات کے شعبے سے حاصل ہونے والی کل آمدنی کے 10 فیصد کے برابر ہے، یعنی جعلی ادویات مافیا سالانہ کھربوں ڈالر کما رہا ہے جو اگلے پانچ سال کے دوران بڑھ کر تین گنا ہونے کا امکان ہے،امریکی کمپنی راکسی کی جانب سے علاقے میں جعلی ادویات کی بڑے پیمانے پر سپلائی بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق افریقی ملکوں میں جعلی ادویات کے استعمال سے ہرسال 1 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور علاقے میں جعلی ادویات کی سپلائی میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی ہنٹگٹن بیچ میں قائم راکسی کمپنی بھی پوری طرح ملوث ہے۔

(جاری ہے)

افریقا میں جعلی ادویات کا سب سے بڑا مرکز آئیوری کوسٹ کا دارالحکومت عابد جان کا کاروباری مرکز اجامے کا علاقہ ہے جہاں سے دیگر شہروں اور ملکوں کو بھی ادویات کی سپلائی ممکن بنائی جاتی ہے جو سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ افراد کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔

پولیس اور دوسرے اداروں کے اہلکار اس صورتحال سے پریشان ہیں تاہم خود انھیں بھی یہی ادویات خریدنی پڑتی ہیں۔علاقے میں کھلے عام دوائیں فروخت کرنے والی مریم نامی ایک ناخواندہ خاتون جو دردکش، اینٹی بائیوٹک اور اینٹی ریٹرووائرل ادویات سپلائی کرتی ہے، نے بتایا کہ جب ہمیں کوئی ادویات کی فروخت سے روکنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم کاروباری سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کے لیے اس کے ساتھ معاملہ طے کرلیتے ہیں۔

اسی طرح ایک اور فاطمہ نامی ادویات فروش خاتون نے بتایا کہ اس کے پاس لوگ اپنے نسخوں سمیت حتیٰ کہ بعض میڈیکل سٹور مالکان بھی دوائیں لینے آتے ہیں۔فاطمہ نے بتایا کہ دوائوں کی فروخت کے اس سلسلے کو ایک سنڈیکیٹ کنٹرول کرتا ہے جس کے قیمتوں کے تعین اور دوائوں کی مسلسل سپلائی کے حوالے سے باقائداجلاس بھی ہوتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق جعلی ادویات کے استعمال سے افریقا میں سالانہ 1 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔

اس غیر قانونی کاروبار سے حاصل ہونے والی آمدنی دنیا بھر میں ادویات کے شعبے سے حاصل ہونے والی کل آمدنی کے 10 فیصد کے برابر ہے، یعنی جعلی ادویات مافیا سالانہ کھربوں ڈالر کما رہا ہے جو اگلے پانچ سال کے دوران بڑھ کر تین گنا ہونے کا امکان ہے۔اس کے لیے انھیں پسماندہ علاقے اور وہاں موجود غیر تعلیم یافتہ اور نیم تعلیم یافتہ غریب آبادیا ں بھر پور معاونت فراہم کرتی ہیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی