عالمی یوم گلوکوما پر لاہور جنرل ہسپتال میں آگاہی واک اور سیمینار کا انعقاد

کالا موتیا بینائی کا خاموش قاتل ہے، آنکھ کی بیماری کو سنجیدگی سے لیا جائے ،بینائی سے محروم ہونے یا پیچیدگی سے بچنے کے لیے آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کراتے رہنا چاہیے ‘مقررین

جمعرات 15 مارچ 2018 18:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2018ء) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ پروفیسر غیاث النبی طیب نے کہا ہے کہ آنکھوں جیسی حساس اور لاثانی قدرتی نعمت کی حفاظت کے لیے ہم سب کو ہمہ وقت چوکس رہنے کی ضرورت ہے اور آنکھ کی بیماریوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کسی بھی قسم کی شکائیت یا تبدیلی کی صورت میں فوری طور پرہسپتال سے رجوع کرنا چاہیے اور سنے سنائے ٹوٹکے یا عطائیوں کے ہتھے نہیں چڑھنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنرل ہسپتال میں عالمی یوم گلوکوما کے موقع پر منعقدہ آگاہی واک و سیمینار اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پروفیسر محمد معین ،پروفیسر ندیم ریاض، پروفیسر محمد سعید، پروفیسر خلیل رانا ، ڈاکٹر حسین احمد خاقان ، پروفیسر ندیم حفیظ بٹ اور ڈاکٹر زبیر سلیم نے بھی سیمینار سے خطاب کیا اور کالا موتیا و کالے پانی کو بینائی کا خاموش قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بینائی سے محروم ہونے یا پیچیدگی سے بچنے کے لیے آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کراتے رہنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے اس طرح کے آگاہی سیمینارز اور میڈیا کے کردار کو سراہا جس کے باعث لوگوں میں شعور بیدار ہوتا ہے۔قبل ازیں جنرل ہسپتال میں ورلڈ گلوکوما ڈے کے حوالے سے آگاہی واک منعقد ہوئی جس میں ڈاکٹرز اور نرسسز و پیرا میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد شریک تھی اور جنہوں نے آنکھوں کی اہمیت ،دیکھ بھال اور حفاظتی تدابیر کے حوالے سے مختلف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ۔

پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر غیاث النبی طیب نے اس واک کی قیادت کی، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمود صلاح الدین اور شعبہ امراض چشم کے معالجین سمیت ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔پروفیسر محمد معین اور ڈاکٹر حسین احمد خاقان کا کہنا تھا کہ دنیا میں 40 سے 80 سال کے 76 ملین افراد کالے موتیے کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں جبکہ صرف پاکستان میں 10 لاکھ لوگوں کو اس مرض کی شکائیت ہوتی ہے جس کی بڑی وجہ لاعلمی اور غفلت ہوتی ہے۔ انہوں نے آنکھوں کی بیماریوں کے جدید طریقہ علاج پر بھی روشنی ڈالی اور بالخصوص ایل جی ایچ کے شعبہ امراض چشم میں دی جانے والی سہولتوں کا ذکر کیا۔

Browse Latest Health News in Urdu

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط