موسم بہار میں پیدائش امراض قلب کا خطرہ بڑھاتی ہے، تحقیق

غذا، ہوائی آلودگی ، سورج کی روشنی میں تبدیلی وغیرہ حمل اور زندگی کی ابتدا میں کردار ادا کرنے والے عوامل ہیں،رپورٹ

جمعہ 20 دسمبر 2019 12:41

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2019ء) موسم بہار میں پیدا ہونے والے بچوں میں بعد کی زندگی میں امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ہارورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد افراد کی تاریخ پیدائش اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق کا موازنہ کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اپریل میں پیدا ہونے والے افراد میں اگلے 38 سال میں نومبر میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں امراض قلب سے موت کا خطرہ 12 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔اگرچہ یہ تو واضح نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے مگر سائنسدانوں کے خیال میں موسم کے مطابق غذا، ہوائی آلودگی اور سورج کی روشنی میں تبدیلی وغیرہ حمل اور زندگی کی ابتدا میں کردار ادا کرنے والے عوامل ہیں۔

(جاری ہے)

ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں پہلے یہ دعویٰ سامین آیا تھا کہ نومبر میں پیدا ہونے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ سب سے کم ہوتا ہے جبکہ مئی میں پیدا ہونے والوں میں سب سے زیادہ۔اس نئی تحقیق میں شامل سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں نتائج پر اثرانداز ہونے والے دیگر عناصر کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔جریدے بی ایم جے میں شائع تحقیق بتایا گیا کہ امیر گھرانوں میں پیدا ہونے والے افراد میں امراض قلب اور جلد موت کاخطرہ کم ہوتا ہے۔

محققین نے اس حوالے سے مزید جاننے کے لیے 1976 میں نرسوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج کا جائزہ لیا جو 38 سال تک جاری رہی تھی۔نتائج سے عندیہ ملا کہ جن خواتین کی پیدائش اپریل میں ہوئی، ان میں امراض قلب سے موت کا خطرہ ہوتا ہے۔مارچ میں پیدا ہونے والی خواتین میں یہ خطرہ 9 فیصد، مئی یا جولائی میں 8 فیصد جبکہ جون میں 7 فیصد ہوتا ہے۔دسمبر میں یہ شرح 5 فیصد ہوتی ہے۔سائنسدانوں نے آخر میں واضح کیا کہ اس کی وجہ فی الحال واضح نہیں اور ان کو لگتا ہے کہ ممکنہ طور پر پھلوں اور سبزیوں کی دستیابی کا اس سے کوئی تعلق ہوسکتا ہے۔محققین نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا کہ تاکہ نتائج کی تصدیق کی جاسکے اور اس کے ممکنہ میکنزم کو بھی سامنے لایا جاسکے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی