بلند فشار خون، غیر متوازن غذا، موٹاپا اور تمباکو نوشی کو کنٹرول کر کے امراض قلب سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر ظفر عباس بلوچ

منگل 29 ستمبر 2020 15:13

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 ستمبر2020ء) :فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر ظفر عباس خان بلوچ نے کہا ہے کہ دل کی بیماریوں خصوصاً ہارٹ اٹیک کی وجوہات میں سرِ فہرست بلند فشار خون، غیر متوازن غذا، موٹاپا اور تمباکو نوشی وغیرہ شامل ہے، اگر یہ سب کنٹرول میں رہیں تو امراض قلب سے کافی حد تک محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

ورلڈ ہارٹ ڈے کے موقع پر اے پی پی سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو دل کی شریانوں اور والو ز کی بیماریوں میں فرق کے متعلق آگاہی ہونی چاہئے کیونکہ دونوں طرح کی بیماریاں مختلف پیچیدگیوں کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اور خطرے کے عوامل مثلاً تمباکو نوشی، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور ورزش نہ کرنے سے ہونے والی قبل از وقت اموات سے بچا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس اور گردوں کے مسائل سے دوچار افراد کو دل سے متعلق بیماریوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دل کے دورے سے بچنے کیلئے طرز زندگی اور اپنے رہن سہن کا انداز تبدیل کرنا انتہائی ضروری ہے ، مرغن کھانوں کی بجائے پھل اور سبزیوں کو اپنی خوراک کا لازمی حصہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ محتاط طرز زندگی اپنا کر ہم امراض قلب سے بچ سکتے ہیں لہٰذا اس سلسلے میں لوگوں کی آگاہی کیلئے میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہیلتھ ایجوکیشن دی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ آج کل دل کے ہسپتالوں میں علاج کیلئے آنے والے 30 فیصد مریض 40 سال سے کم عمر کے ہوتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے رہن سہن اور کھانے پینے کی عادات ایسی ہیں کہ لوگ ذہنی تنائو میں زندگی گزار رہے ہیں ۔ لوگ ذہنی تنائو کم کرنے کے لئے سگریٹ اورمنشیات کا سہارا لیتے ہیں لیکن نشے کا عادی ہونے کی صورت میں انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔

مرغن اور نشاستے والے فاسٹ فوڈ کے رواج نے ہمارے بزرگوں ‘ مردوں ‘ عورتوں اور بچوں کو شوگر ‘ موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا کردیا ہے جبکہ ہمارے معاشرے میں ورزش کی عادت عام نہ ہونے کی وجہ سے بھی امراض قلب میںاضافہ ہورہاہے ۔انہوں نے بتایاکہ فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں امراض قلب کے بہترین ڈاکٹرز تعینات ہیں جو ہمہ وقت دل کے مریضوں کو طبی امداد پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی