آسٹریلیا‘تنہائی دور کرنے کے لیے ڈرائیونگ سیکھئیے؟

بغیر کسی معالج ، کلینک یا دوا کے آسٹریلیا کے لوگوں کی صحت میں کیسے بہتری لائی جا سکتی ہے اور ان کی زندگی پر بھی بہت مثبت اثر ہوگا،جواب ہے کہ محض ایک ڈرائیونگ لائسنس کا حصول ان مقامی نوجوانوں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا سکتا ہے

بدھ 3 دسمبر 2014 13:51

آسٹریلیا‘تنہائی دور کرنے کے لیے ڈرائیونگ سیکھئیے؟

کینبرا(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) بغیر کسی معالج ، کلینک یا دوا کے آسٹریلیا کے لوگوں کی صحت میں کیسے بہتری لائی جا سکتی ہے اور اس کا ان کی زندگی پر بھی بہت مثبت اثر ہوگا۔جواب ہے کہ محض ایک ڈرائیونگ لائسنس کا حصول ان مقامی نوجوانوں کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا سکتا ہے۔نیو ساوٴتھ ویلز کے مضافاتی علاقے سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ ایڈن برنز کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ سیٹ پر آنے سے وہ اپنی بیروزگار اور تنہائی کی زندگی کا تسلسل توڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

وہ کہتے ہیں ’کوئی نہیں تھا جو میرے لیے گاڑی چلاتا، عموماً میں تمام دن گھر پر تنہا ہوتا ہوں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کے چھوٹے قصبوں میں محدود پبلک ٹرانسپورٹ کی وجہ سے یہ افراد بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر مجبور ہیں اور ناتجربہ کار افراد کے لیے یہ عمل خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا کے قدیم آباد کاروں کے پاس دوسرے آسٹریلوی باشندوں کی نسبت کم ڈرائیونگ لائسنس ہیں اور ان کے سڑک حادثات میں ہلاک ہونے کے امکانات تین گنا زیادہ ہیں۔

بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے لیے سخت سزائیں بھی ہیں۔نیو ساوٴتھ ویلز کے مضافاتی علاقے سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ ایڈن برنز کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ سیٹ پر آنے سے وہ اپنی بیروزگار اور تنہائی کی زندگی کا تسلسل توڑنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔وہ کہتے ہیں ’کوئی نہیں تھا جو میرے لیے گاڑی چلاتا، عموماً میں تمام دن گھر پر تنہا ہوتا ہوں۔’ اگر آپ کے پاس لائسنس نہیں ہے تو آپ تمام دن گھر میں بیٹھے رہیں اور بور ہوتے رہیں۔

آپ سیر کے لیے نہیں جا سکتے، کسی دوست یا خاندان کے کسی فرد سے ملنے نہیں جا سکتے۔وہ اب اس منصوبے کا حصہ بن کر خوش ہیں جس کے تحت مقامی لوگوں کو ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے پیچیدہ دستاویزی طریقہ کار میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ انھیں تربیت بھی دی جا رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’اس سے واقعی بہت بہتر محسوس ہوتا ہے۔ یہ آپ کو ڈپریشن سے نکالتا ہے۔

ڈرائیونگ چینج نامی یہ منصوبہ آسٹریلیا کے مختلف علاقوں میں جاری ہے اور اسے جارج انسٹیٹیوٹ آف گلوبل ہیلتھ نے شروع کیا ہے۔ یہ ادارہ پچاس ممالک میں کئی منصوبے چلا چکا ہے۔ صحت کی تعریف لوگوں کی سماجی اور جذباتی صحت اور فلاح ہے۔ یہ صرف کسی ایک شخص کی جسمانی صحت کا معاملہ نہیں بلکہ تمام برادری کی صحت کے بارے میں ہے۔ اس منصبوے سے پوری برادری کی صحت پر اثر پڑے گا۔

ادارے سے منسلک پروفیسر روبیکا آؤیرز کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی باشندوں کے لیے شروع کیے گئے اس منصوبے میں گاڑی چلانے کے لیے تربیت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’صحت کی تعریف لوگوں کی سماجی اور جذباتی صحت اور فلاح ہے۔ یہ صرف کسی ایک شخص کی جسمانی صحت کا معاملہ نہیں بلکہ تمام برادری کی صحت کے بارے میں ہے۔ اس منصوبے سے پوری برادری کی صحت پر اثر پڑے گا۔

شمالی ریاست میں بھی 20 کے قریب آبادیوں میں مقامی افراد کو گاڑی چلانے میں مدد دینے کا منصوبہ کافی مقبول ہے۔ محفوظ طریقے سے گاڑی چلانے کے عنوان سے اس منصوبے میں لوگوں کی لوگوں کو ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں مدد دی جاتی ہے۔ریاست کے ٹرانسپورٹ کے محکمے کی سربراہ کلیئر گارڈینر برینز کا کہنا ہے کہ ’ان افراد نے باقاعدہ گاڑی چلانے کی تربیت حاصل نہیں کی تھی۔

اور اب یہ خوشخبری جنگل کی آگ کی طرح پھیلی ہے۔ یہ اس برادری کے لیے کافی پر جوش کر دینے والے چیز ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ایک علمی منصوبے ہے کو کبھی اس طری سماجی سطح پر شروع نہیں کیا گیا۔’ڈرائیونگ چینج‘ نامی منصوبے کا مقصد اعتماد میں اضافہ اور محفوظ ڈرائیونگ ہے۔ادارے کی اہلکار روز مک برائڈ کا کہنا ہے کہ اس منصوبے نے کئی طلبا کا بوجھ ہلکا کر دیا ہے۔

’لائسنس ہونے سے ان کی ذہنی صحت بہتر ہوئی اس کے نہ ہونے سے وہ پریشان رہتے تھے اور خود کو بیکار تصور کرتے تھے۔اب تک یہ ادارہ درجنوں افراد کو گاڑی چلانے اور خوش رہنے کی آزادی دلا چکا ہے۔ایک اور تربیتی سبق کے بعد ایڈن برنز کا چہرہ دمک رہا تھا اور ان کا کہنا تھا ’لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے کہ گاڑی چلا کر کیسا محسوس ہوتا ہے۔ میں پر جوش ہوں۔ میں جانتا ہوں یہ زندگی بدل دینے والی چیز ہے۔’میں ایک شیف بننا چاہتا ہوں اور اب میں اپنے مقصد کی جانب زیادہ بہتر طور پر بڑھ سکوں گا۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی