پمزمیں 24بیڈز پر مشتمل نئی ایمرجنسی کی تعمیر شروع، 4بیڈز (وی وی آئی پی)شخصیات کیلئے مخصوص

ایمرجنسی میں جدید نوعیت کے 30مانیٹرزکیساتھ ایکسرے پلا نٹ،ایس ای جی، لیبارٹری اور مائنر (اوٹی)بھی بنائی جا ئے گی،پُرانی اور نئی ایمرجنسی تین ایج ریڈ، یلو اور گرین حصوں میں تقسیم،2گالف گاڑیاں بھی نئی ایمرجنسی میں موجود ہو گی جو مریضوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کریں گی

بدھ 2 مارچ 2016 13:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مارچ۔2016ء) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) میں 24بیڈز پر مشتمل نئی ایمرجنسی کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے ،جس میں 4بیڈز (وی وی آئی پی)شخصیات کیلئے مخصوص ہوں گے جبکہ اس میں جدید نوعیت کے 30مانیٹرزکیساتھ سا تھ ایکسرے پلا نٹ (ایس ای جی) ، لیبارٹری اور مائنر (اوٹی)بھی بنائی جا ئے گی۔تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری کی ھدایت پر پمز میں جدید سہولتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی ایمرجنسی تعمیر کی جا رہی ہے جسکی تعمیر پر دو کر وڑ روپے لا گت آ ئے گی تا ہم یہ رقم عطیے کی شکل میں پمز کو دی جا رہی ہے جبکہ پُرانی اور نئی ایمرجنسی کو تین ایج میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ ریڈ، یلو اور گرین حصوں پر مشتمل ہو گی۔

(جاری ہے)

ریڈ کلر میں وہ تما م مریض جو انتہائی نگہداشت حا لت میں ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل ہونے والے مریضوں کو پرانی ایمرجنسی میں منتقل کیا جائے گا جو کہ ریڈکلر کے نام سے ہو گی۔بیلو کلر کو نیو ایمرجنسی کے نا م سے منسلک کیا جائے گا جس میں وہ مریض جیسے ہارٹ اٹیک،فالج اورنیورو وغیرہ جیسے مریضوں کو منتقل کیا جائے گا۔اور جبکہ گرین کلر کی ایمرجنسی کو نارمل مریضوں کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں جب ڈیلی ٹائمز نے پمز کے ایڈمنسٹریٹرڈاکٹر فضل اللہ مولا سے رابطہ کیا تو انہوں بتایا کہ پمز کو ملنے والی ایک کروڑ کی امداد ملنے کے بعد وزیر مملکت برائے کیڈ کی ہدایت پر نیو ایمرجنسی بنانے کیلئے کام شروع کر دیا گیا ہے جو کہ ایک ماہ کے مختصر عرصہ میں مکمل کیا جائے گا ۔ نیو ایمرجنسی 24بیڈز پر مشتمل ہوگی جس میں (وی وی آئی پی) افراد کیلئے 4بیڈز مخٰتص کیے گئے ہیں ۔

جبکہ نیو ایمر جنسی میں اکسرے پلانٹ (ایس ای جی) ، مائنر (او ٹی) اور لیبارٹری بھی موجودہو گی، نیو ایمرجنسی مکمل طور پر ڈیجیٹل سسٹم پر مہیت ہو گی۔ اس کے علاوہ 2گالف گاڑیاں بھی نیو ایمرجنسی میں موجود ہو گی جس کا کام مریضوں کو جلدازجلد ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا ہو گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پمز انتظامیہ کو 30مانیٹرزبھی بطور عطیہ دیئے ہیں۔ جبکہ ایک مانیٹرکی قیمت 85ہزار سے ایک لاکھ ہے اور ان مانیٹر ز کا کام انتہائی نگہداشت مریضوں کیلئے جدید نوعیت کی مشینری (مانیٹرز)کو نئی ایمرجنسی میں مریضوں کی سہولت کے لیے مہیا کیا جائے گا۔ جس سے مریضوں کو جلد اور بروقت ٹریٹمنٹ دیا جا ئے گا تا کہ مریضوں کو درپیش مسائل کو کم کیا جا سکے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی