ناک میں موجود جراثیم سے نئی اینٹی بایوٹک دریافت کرلی گئی

پہلے تمام طرح کی اینٹی بایوٹک دواوٴں کی دریافت مٹی میں پائے جانے والے بیکٹریا سے ہوئی تھی ‘ حکام جرمنی میں یونیورسٹی آف ٹوبینجن کی ٹیم نے انسانی جسم کا ہی تجزیہ شروع کیا ہے

جمعرات 28 جولائی 2016 14:24

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 جولائی ۔2016ء) سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انسانی ناک میں پائے جانے والے ان بیکٹیریاز کے تجزیے سے اینٹی بائیوٹک ادویات کی ایک نئی قسم دریافت کی گئی ہے جو آپس میں برسرِپیکار رہتے ہیں۔سائنسی رسالے نیچر میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق اس کے نتیجے میں لگڈن نامی جو دوا تیار ہوگی اس سے سپر بگ انفکشنز کا علاج ممکن ہو سکے گا ‘آخری مرتبہ مریضوں کو فراہمی کے مرحلے تک پہنچنے والی اس طرح کی نئی قسم کی کوئی دوا 1980 کی دہائی میں ہی دریافت ہوئی تھی ‘اس طرح کی کوئی بھی نئی دو اس سے قبل سنہ 1980 میں مریضوں تک پہنچی تھی اس کے بعد سے اس زمرے میں کوئی دوا تیار نہیں ہوئی۔

اس سے قبل تقریباً تمام طرح کی اینٹی بایوٹک دواوٴں کی دریافت مٹی میں پائے جانے والے بیکٹریا سے ہوئی تھی تاہم جرمنی میں یونیورسٹی آف ٹوبینجن کی ٹیم نے اس کے لیے انسانی جسم کا ہی تجزیہ شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

جرمن محققین کے مطابق انسانی جسم نئی دواوٴں کی تیاری کا وہ اہم ماخذ ہے جسے اب تک پوری طرح سے کھنگالا نہیں گیا ‘یوں تو ہمارا جسم کوئی میدان جنگ نہیں لگتا ہے تاہم اگر باریکی سے دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ جسم میں پائے جانے والے مختلف طرح کے جرثومے خوراک اور اپنی جگہ حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے برسرپیکار رہتے ہیں ‘اپنی بقا کیلئے وہ جو ایک طویل وقت سے ہتھیار استعمال کرتے رہے ہیں ان میں سے اینٹی بایوٹک بھی ہے۔

انسانوں کی ناک میں جو جرثومے سب سے زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں ان میں سے دو سٹیفائیلوکس اور ایم آر ایس اے بہت اہم ہیں۔ تقریبا 30 فیصد لوگوں کی ناک میں یہ بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ اگر کسی کے نتھنوں میں مخالف بگ سٹیفائیلوکس لگڈنس ہے تو پھر دوسرا اس کا حریف بیکٹیریا ایس اوریئس نہیں ہوگا۔ اسی طریقے کے مطابق محققین کی ٹیم نے کئی طرح کے بیکٹیریوں کا استعمال کرکے دریافت کیا کہ بگز یا جرثومے اپنی جین تبدیل کر کے دوسرے سے کس طرح لڑتے رہتے ہیں اور ناک کے بالوں کے اندر زندہ رہتے ہیں اسی طریقہ کار سے انھوں نے آخر میں اس اہم جین کو تلاش کر لیا جس میں ایک نئی اینٹی بائیوٹک دوا تیار کرنے کی ہدایات تھیں، انھوں نے اس کا نام لگڈن رکھا۔

اس کا چوہوں پر کامیاب تجربہ کیا گیا ریسرچ ٹیم میں شامل ڈاکٹر برن ہارڈ کزمر کے مطابق بعض جانورں میں تو مکمل طور پر اس طرح صاف ہوئے کہ ان میں ایک بھی بیکٹیریا باقی نہیں بچا ‘بعض میں کم ہوئے لیکن اب بھی ان میں کچھ اثرات باقی تھے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی