دُبئی میٹرو کے نئے روٹ سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آ گئیں

2021ء میں ایکسپو دُبئی کے دنوں میں اس روٹ پر روزانہ 1 لاکھ 25 ہزار افراد سفر کریں گے، سب سے زیادہ رش ایکسپو سٹیشن پر ہوگا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 10 جولائی 2020 17:52

دُبئی میٹرو کے نئے روٹ سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جولائی 2020ء) دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم نے گزشتہ روزدُبئی میٹرو کے ریڈ لائن رُوٹ کے سات نئے اسٹیشنز کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس موقع پرشیخ محمد بن راشد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دُبئی کے 7 نئے میٹرو اسٹیشنز کی تصویریں بھی شیئر کیں۔ اس منصوبے سے متعلق نئی اور دلچسپ معلومات سامنے آئی ہیں۔

روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل مطار محمد الطائر نے بتایا ہے کہ روٹ 2020ء پر ہر گھنٹے میں آنے اور جانے والی لائن پر اوسطاً 46ہزار افراد سفر کر سکیں گے۔ جبکہ 2021میں اس رُوٹ پر روزانہ سفر کرنے والوں کی گنتی 1 لاکھ 25 ہزار ہو جائے گی اور 2030ء میں روزانہ مسافروں کی تعداد لگ بھگ 2 لاکھ 75 ہزار تک پہنچ جائے گی۔ جبکہ اگلے سال ہونے والی بین الاقوامی ایکسپو دُبئی کے موقع پرعام دنوں میں ایکسپو 2020 سٹیشن پر روزانہ 35 ہزار سے زائد مسافر اُتریں گے جبکہ ہفتہ وار تعطیل کے موقع پر یہ گنتی 47 ہزار مسافروں تک پہنچ جایا کرے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شیخ محمد بن راشد نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دُبئی میٹرو کی ریڈ لائن کے رُوٹ میں 15 کلومیٹر اضافے سے متعلق اس منصوبے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مزید سات نئے اسٹیشنزبنانے کے اس منصوبے پر 11 ارب درہم کی لاگت آئی ہے، جس پر 12 ہزار انجینئرز اور ٹیکنیشنز نے کام کیا۔ اس رُوٹ پر 50 نئی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ یہ نیا رُوٹ مسافروں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ان اسٹیشنز پر کرائے کی وصولی سمارٹ گیٹس کے ذریعے ہو گی جن میں جدید ٹیکنالوجی کے حامل تھری ڈی کیمرے بھی نصب کی جا رہے ہیں۔جس کے نتیجے میں ماہانہ لاکھوں مسافروں کو سہولت پیدا ہو گی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق دُبئی کے فرمانروا نئے اسٹیشنز کا افتتاح کرنے کے لیے جبل علی اسٹیشن پہنچے جہاں انہوں نے نئے اسٹیشنز کے رُوٹ پر میٹرو ٹرین کی ایکسپو 2020 اسٹیشن تک سواری کی، اس اسٹیشن کا جہاز کے پروں کی شکل والا ڈیزائن دیکھنے والوں کو مسحور کر کے رکھ دیتا ہے۔ جو کہ یقینی طور پرتیار کرنے والوں کی فنی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

متعلقہ عنوان :

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں