ایبٹ آباد میں شاہراہ ریشم پر بدترین ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا

متعدد دفعہ مریض ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی ایمبولینس میں الله کو پیارے ہو جاتے ہیں شاہراہ ریشم این ایچ اے کا حصہ ہونے کے ناطے مرکزی حکومت فوری سڑک کو کھولنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے

منگل 25 ستمبر 2018 18:36

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) ایبٹ آباد میں شاہراہ ریشم پر بدترین ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہونے لگا، سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاروں نے عوام کو عذاب میں مبتلا کر دیا، ایس پی ٹریفک بھی بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دینے لگے ہیں۔ شاہراہ ریشم سلہڈ سے لیکر میرپور تک سڑک کے دونوں اطراف ٹریفک جام معمول بن چکا ہے جس سے چند منٹوں کا سفر گھنٹوں پر محیط ہو کر رہ گیا ہے، سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا ہے، سکول طلبہ سمیت سرکاری ملازمین بھی اس ٹریفک جام کی وجہ سے وقت پر سکولوں اور دفاتر میں نہیں پہنچ سکتے، دیگر شہروں سے آنے والے سیاح میں یہاں پہنچ کر شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

شاہراہ ریشم پر بڑی گاڑیوں کے آتے ہی سڑک دونوں اطراف سے مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے اور کئی کئی گھنٹے بند رہتی ہے۔ متعدد دفعہ مریض ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی ایمبولینس میں الله کو پیارے ہو جاتے ہیں جبکہ گاڑیوں کے ڈرائیور سڑک بندش کے باعث جب دیگر رابطہ سڑکوں کو استعمال کرتے ہیں تو بہت جلد انہیں بھی بند کر دیتے ہیں، ایک دوسرے سے آگے جانے کی کوشش ٹریفک جام میں خلل کا سبب پیدا کرتی ہے۔

ٹریفک انسپکٹر بسا اوقات ہی سڑک پر نظر آتے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ان کی کارکردگی زبردستی نظر آتی ہے۔ دن بھر ٹریفک اہلکار کمیشن کی خاطر ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے چالوں میں مصروف رہتے ہیں۔ ٹریفک جام کے مسئلہ کے حل کیلئے ایس پی ٹریفک بھی مکل طور پر ناکام نظر آئے ہیں، ان کی اپنے کام سے کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی ہے۔ ڈی آئی جی ہزارہ کے واضح احکامات کے باوجود جن ٹریفک اہلکاروں کے خلاف شکایات ہیں یا ان کی اپنی گاڑیاں لوکل روٹس پر چلتی ہیں اور جو اہلکار ٹریفک میں اپنی اپنی مدت پوری کر چکے ہیں، ان کا فوراً تبدیل کیا جائے لیکن ایس پی موصوف نے تمام تر احکامات کو نظر انداز کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کنٹرول نہیں ہو رہی اور سیاحوں سمیت مقامی لوگوں کیلئے شدید یہ سڑک پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔

یہ شاہراہ نیشنل ہائی وے کا حصہ ہونے کے ناطے مرکزی حکومت اور منتخب ارکان قومی اسمبلی فوری طور پر اس سڑک کو کھولنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں تاکہ یہاں کے لوگ بھی سکون کا سانس لے سکیں۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں