صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حکام کے ساتھ گفتگو میں دہشت گردی کے مخصوص خطرات بارے خفیہ معلومات کے ذرائع یا طریق کار پر بات نہیں کی تھی

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر کی مشترکہ بیان میں وضاحت

منگل 16 مئی 2017 16:29

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی حکام کے ساتھ گفتگو میں دہشت گردی کے مخصوص خطرات بارے خفیہ معلومات کے ذرائع یا طریق کار پر بات نہیں کی تھی
واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2017ء) امریکی حکام نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی وزیر خارجہ اور امریکا میں روس کے سفیر کے ساتھ دہشت گردی کے کچھ مخصوص خطرات پر گفتگو کی تھی لیکن ان خطرات بارے خفیہ معلومات کے ذرائع یا طریق کار پر بات نہیں کی تھی۔یہ وضاحت امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری بیان میں کہی گئی ہے۔

یہ وضاحتی بیان معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کے بعد جاری کیا گیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مذکورہ روسی حکام سے ملاقاتوں کے دوران داعش کی جانب سے امریکا کودرپیش ایک خطرے بارے خفیہ معلومات ان کو دکھائی تھیں۔بیان میں امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر نے کہا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ اور رروسی وزیر خارجہ کی ملاقات میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر دہشت گرد گروپوں کی طرف سے امریکا اور روس کو لاحق مشترک خطرات بشمول ایوی ایشن بارے خطرات کا جائزہ لیا گیا ۔اس دوران کسی موقع پر بھی ان خطرات بارے خفیہ معلومات کے ذرائع یا ان معلومات کے حصول کے طریق کار بارے کوئی بات نہیں ہوئی نہ ہی فوجی آپریشنزبارے کوئی ایسی بات کی گئی جو پہلے سے معلوم نہ تھی۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ریکس ٹلرسن اور ایچ آر میک ماسٹر کا یہ مشترکہ بیان وائٹ ہائوس سے جاری کیا گیا ہے۔دریں اثنا امریکی قانون کے ماہرین نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کو انتہائی سنگین نوعیت کا معاملہ قرار دیا ہے اور سیاسی رہنمائوں نے اس کی تحقیقات پر زور دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

آواران میں شائع ہونے والی مزید خبریں