سیلاب متاثرین کے لیے جماعة الدعوة کا بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن جاری ، قوم آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد کے لیے کرداد ادا کرے۔حافظ محمد سعید

بدھ 17 ستمبر 2014 15:51

بہاولپور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر۔2014ء) جماعة الد عوة پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لیے جماعة الدعوة کا بڑے پیمانے پر ریلیف آپریشن جاری ہے، قوم آگے بڑھ کر متاثرین کی مدد کے لیے کرداد ادا کرے۔ سیلاب متاثرین کی مدد اور بھارتی آبی جارحیت کے خلاف قوم کو اکھٹا کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ حالیہ تباہ کن سیلاب بھارت کی پاکستان پر آبی دہشت گردی ہے۔

لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی تباہ کرکے پاکستان کو معاشی بحران کا شکار کیا جا رہا ہے۔ بھارت کے تعمیر کردہ متنازع ڈیم جنگی ہتھیار کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں۔گذشتہ روز توحید چوک احمدپورشرقیہ بہاولپور میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1980ء سے اب تک 4 ہزار ڈیم تعمیر کیے ہیں، جن میں سے62 صرف مقبوضہ کشمیر میں تعمیر کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان میں اب تک 2 ڈیم تعمیر کیے جاچکے ہیں۔ نئے ڈیموں کی تعمیر پر سیاست کی بجائے ملکی ضروریات کو مدنظر جائے ۔ پاکستان کو مستقبل کے مسائل دیکھتے ہوئے ایک نہیں متعدد ڈیم بنانے ہوں گے ۔ کانفرنس سے چئیرمین تحریک حرمت رسولﷺ پاکستان مولانا امیرحمزہ،مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا شریف چنگوانی،جماعة الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سیف اللہ خالد،قاری محمد یعقوب شیخ،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولانا عبدالغنی ثاقب ،مولانا عبدالستار علی پوری ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس میں تمامتر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مردو خواتین نے شرکت کی۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سیلاب ہے۔ یہ پہلا سال نہیں گزشتہ پانچ برسوں سے پاکستان مسلسل تباہ کن سیلابوں کی زد میں ہے۔ چناب پر بگلیہار اور جہلم پر کشن گنگا جیسے بڑے پراجیکٹ کے علاوہ لداخ میں دریائے سندھ پر دنیا کا تیسرا بڑا ڈیم تعمیر کیا جارہا ہے۔

اگر بھارت نے لداخ ڈیم کی تعمیر مکمل کرلی تو پاکستان کی فصلیں اور آبادیوں محفوظ نہیں رہیں گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت تخریب کاری اور سازشوں کے ذریعے پاکستان کو اندرونی مسائل میں الجھاکر خطے کی گھبیر صورت حال سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ پاکستان اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی اصلاح کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کا راستہ روکے۔ پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

ملکی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر صوبے میں نئے ڈیم تعمیر کیے جائیں۔ ڈیموں کی تعمیر پر سیاست کی بجائے ملک و قوم کے عظیم تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ ہماری برآمداد کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ اگر زرعی زمینیں سیلاب کی زد میں رہیں گی تو پاکستان کی معیشت غیر مستحکم رہے گی۔

چاول، کپاس اور کماد کی فصل پر پاکستان کی برآمداد کا بڑا انحصار ہے، لیکن وسطی پنجاب میں چاول کی فصل تباہ ہونے کے بعد جنوبی پنجاب میں کپاس کی فصل بھی تباہی سے دوچار ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان میں سیلابی تباہ کاریوں کے علاوہ مقبوضہ کشمیر بھی تباہ کن سیلاب کی زد میں ہے۔ لیکن بھارت صرف اپنی فوجوں اور سیاحوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ حریت رہنما سید علی گیلانی اور شبیر شاہ سے گزشتہ روز ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ حریت رہنماؤں کا کہنا تھاکہ بھارت کشمیریوں سے انتقام لینا چاہتا ہے۔ بھارتی فوجیں کشمیریوں سے طنزیہ کہہ رہی ہیں کہ پاکستان کو مدد کے لیے بلواؤ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اگر بھارت کشمیریوں کی مدد کے لیے تیار نہیں تو پاکستانی حکومت آگے بڑھ کر کردار ادا کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جماعة الدعوة کی تاریخ کا بڑا ریلیف آپریشن جاری ہے۔ ہزاروں کارکنان موٹر بوٹس، ٹریکٹر ٹرالیوں اور دیگر ذائع سے سیلاب میں پھنسے افراد کو نکال رہے ہیں۔ روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج اور ہزاروں متاثرین کو تیار کھانا، خشک راشن ، خیمے اور دیگر ضروری سامان فراہم کررہے ہیں۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں