ملت ایکسپریس واقعہ، ملوث اہلکار کی گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا

پولیس نے تشدد کا نشانہ بننے کے بعد پر اسرار طور پر ہلاک ہونے والی خاتون مریم کے خاندان کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 18 اپریل 2024 16:00

ملت ایکسپریس واقعہ، ملوث اہلکار کی گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا
بہاولپور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اپریل 2024ء ) ملت ایکسپریس میں خاتون پر پولیس اہلکار کے تشدد اور موت کی تحقیقات کیلئے مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کرتے ہوئے ملوث اہلکار کی گرفتاری کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ چنی گوٹھ میں ریلوے پولیس اہلکار میر حسن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزم میر حسن ریلوے پولیس کا ملازم اور سندھ کا رہائشی ہے، مقدمے میں نامزد ملزم میر حسن کی گرفتاری کے لیے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مریم کے قتل کا مقدمہ 16 اپریل کو درج کیا گیا جس کے بعد پولیس نے تشدد کا نشانہ بننے کے بعد پر اسرار طور پر ہلاک ہونے والی خاتون مریم کے خاندان کو طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے، مریم کےگھر والوں کو 20 اپریل کو تھانہ چنی گوٹھ میں طلب کیا گیا، اس حوالے سے جاری نوٹس میں میں مریم کے بھائی، بھتیجا اوربھتیجی کو طلب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر ملت ایکسپریس سے خاتون کے مبینہ طور پر گر کر جاں بحق ہونے اور پولیس اہلکار کی جانب سے تشدد کیس میں کانسٹیبل کے فون کی معلومات بھی حاصل کرلی گئی ہیں، جن سے پتا چلا ہے کہ 7 اپریل کو کانسٹیبل کا فون کراچی اور حیدرآباد کے درمیان رہا، منیر کے فون کی سم اس کی والدہ کے نام پر ہے، کانسٹیبل کے فون سے 19 فون کالز اور ایس ایم ایس ریکارڈ پر ہیں، منیر 8 اپریل کو کراچی واپس گیا، اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ ریلوے عبداللہ شیخ کا کہنا ہے کہ ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کے خاتون پر تشدد کے کیس میں تحقیقات جاری ہیں، ملزم کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

واقعے سے متعلق ریسکیو عملے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 8 اپریل کو خاتون کے چلتی ٹرین سے کودنے کی رپورٹ ملی، پتا چلا کہ صبح ساڑھے 6 بجے چنی گوٹھ کے مقام پر خاتون ٹرین کی کھڑکی سے کودی اور خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی، مذکورہ خاتون بچوں کے ہمراہ کراچی سے فیصل آباد جا رہی تھی، بچوں نے بتایا کہ خاتون پر جنات کا سایہ تھا، لوگوں کے روکنے کے باوجود خاتون نے کھڑکی سے چھلانگ لگائی۔

خاتون کے بھائی افضل نے کہا ہے کہ جاں بحق خاتون کا نام مریم اور تعلق جڑانوالہ کے چک 648 گ ب سے تھا، مریم 7 اپریل کو کراچی سے بذریعہ ملت ایکسپریس روانہ ہوئی، بہاولپور پولیس نے 8 اپریل کو بہن کی ٹرین سے گر کر ہلاکت کی اطلاع دی، ٹرین حادثہ سمجھ کر 9 اپریل کو گاؤں میں تدفین کردی لیکن ویڈیو وائرل ہونے پر بہن پر تشدد اور واقعے کے پس پردہ حقائق کا علم ہوا، پولیس اہلکار نے مریم پرتشدد کیا اور قتل کرکے لاش ٹریک پر پھینک دی، قتل کا مقدمہ درج کرنے کیلئے پولیس کو درخواست دی مگر کارروائی نہیں ہوئی۔

خاتون کے ساتھ موجود اس کے بھتیجے غالب حماد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں اس وقت پھپھو کے ساتھ موجود تھا، وہ اونچی آواز میں ورد کر رہی تھیں، پولیس اہلکار نے شور مچانے پر اعتراض کیا اور تشدد شروع کردیا، پولیس اہلکار پھپھو کو ساتھ لے گیا اور ہمیں اگلے اسٹیشن پر اتارا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل خاتون اور بچے پر چلتی ٹرین میں پولیس اہلکار کے تشدد کی ویڈیو سامنے آئی تھی، اس واقعے کے بعد تشدد کرنے والے اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا، تاہم خاتون پر تشدد کرنے والا ریلوے پولیس اہلکار ضمانت پر رہا ہوگیا تھا بعد ازاں خاتون کی لاش ملی تھی۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں