گ*قرآن کریم وہ انقلاب انگیز اور انقلاب آفریں کتاب ہدایت ہے، حافظ محمد صدیق مدنی

-قرآن مجید ہی ہے جس نے انسانیت کے لیے علم وتحقیق کا دروازہ کھولا اور سائنسی اکتشافات اور نت نئی ایجادات کے لیے راہ ہموار کی

اتوار 7 اپریل 2024 17:50

Gچمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اپریل2024ء) جمعیت علما اسلام کے رہنما اور مدرسہ عربیہ بحرالعلوم چمن کے مہتمم مولانا حافظ محمد صدیق مدنی ، قاری حافظ محمد ھارون سلیمان خیل اور قاری فضیل احمد سرحدی نے مدرسہ عربیہ بحرالعلوم چمن کے مرکزی جامع مسجد نور گھوڑا ہسپتال روڈ چمن میں ختم قرآن مجید سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم وہ انقلاب انگیز اور انقلاب آفریں کتاب ہدایت ہے جس نے اخلاق و رجحانات کونئی جہت دی،فکرو نظر کو وسعت و شادابی اور قلب ودماغ کو بالیدگی عطا کی، یہ قرآن مجید ہی ہے جس نے انسانیت کے لیے علم وتحقیق کا دروازہ کھولا اور سائنسی اکتشافات اور نت نئی ایجادات کے لیے راہ ہموار کی ،قرآن مجید نازل ہونے سے پہلے یہ تصور عام تھاکہ ہروہ چیز جو انسان کو نفع اور نقصان پہنچاتی ہے وہ اپنے اندر خاص طاقت رکھتی ہے،لوگ یہ سمجھتے تھے کہ کائنات کی بعض اشیا اپنی مافوق الفطرت قدرت کی وجہ سے کہیں تباہی وبربادی کاپیغام ثابت ہوتی ہیں،تو کہیں خوشی ومسرت کی مسکراہٹیں بکھیر دیتی ہیں،جس کی وجہ سے لوگوں نے بعض چیزوں کو معبود کا درجہ دے دیاتھا اوران کواپنا مسیحا اوراپنے دکھ در کا مداوا ماننے لگے تھے ،ان کی خوش نودی اوران کا تقرب حاصل کرنا لازم سمجھتے تھے،اوران کے سامنے سر تسلیم اور جبین نیاز خم کرنے کو ضروری خیال کرتے تھے۔

(جاری ہے)

حافظ محمد صدیق مدنی نے مزید کہا کہ ظاہر ہے کہ کائنات کی جس چیز کے اردگرد احترام اور تقدیس کا ہالہ ہواس کی تحقیق اور جستجو انسان کے لیے ناممکن ہے،قرآن کریم نے اس باطل خیال پرکاری ضرب لگائی اور عالم انسانیت کو اس حقیقت سے آگاہ کیا کہ تمام چیزوں کو اللہ وحدہ لاشریک لہ نے وجود بخشا ہے اور اللہ تعالی ہی ان کا خالق ومالک ہے،کائنات کی دلکش بلندیاں،رنگارنگ بستیاں ،خوبصورت کہساروں کی حسین اونچائی ان،فراز کوہ سے گرتی ہوئی ،بہشت نغمات سناتی ہوئی ندیاں اور طوفان کے ہنگامہ آئے برق و باراںسب اللہ تبارک وتعالی کی پیداکی ہوئی ہیں،کائنات کی کوئی شے بذات خود نفع اور نقصان کا اختیارنہیں رکھتی ہی؛بلکہ کائنات کی یہ حسین بساط حضرت انسان کے لیے بچھائی گئی ہے،اس بساط کو دنوں کی حرارت،باد سحر گاہی کی لطافت ،صبح کی شگفتگی اور شام کی دلآویزی سے آراستہ کیا گیا ہے اور نیلگوں آسمان اوراس میں لٹکی ہوئی ضیا پاشی قندیلوں،حسین وجمیل وادیوں،اونچے پہاڑوں سے گرتی ہوئی آبشاروں،رنگارنگ پودوں، مہکتے ہوئے مرغزاروں اور خوش نما اور جاذب نظر پھولوں سے اس بساط کی کشیدہ کاری کی گئی ہے،تاکہ انسان اپنی جسمانی اور طبعی ضروریات کی تکمیل کرے اور کائنات کے حیرت انگیز اور مربوط نظام کو دیکھ کر خدائے وحدہ لاشریک لہ کوصحیح معنوں میں پہچانے اور اس کی عبادت کرے۔

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں