وزارتوں میں ٹیکنوکریٹس کی تعیناتی دو کشتیوں میں سوار ہونے کے مترادف ہے اور دو کشتیوں کا سوار ہمیشہ ڈوبتا ہے، خورشید شاہ

پیر 29 اپریل 2024 23:36

وزارتوں میں ٹیکنوکریٹس کی تعیناتی دو کشتیوں میں سوار ہونے کے مترادف ہے اور دو کشتیوں کا سوار ہمیشہ ڈوبتا ہے، خورشید شاہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزارتوں میں ٹیکنوکریٹس کی تعیناتی دو کشتیوں میں سوار ہونے کے مترادف ہے اور دو کشتیوں کا سوار ہمیشہ ڈوبتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری موجودہ بیوروکریسی میں ہر شعبے کے با صلاحیت اور تجربہ کار افسران موجود ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ صحیح افسر کو صحیح وقت پر صحیح جگہ تعینات کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنوکریٹ سے نہ صرف وزارتوں کے کام میں خلل پڑے گا بلکہ خزانے پر بوجھ میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین اور پروفیشنلز کی تعیناتی کا تجربہ ناکام رہے گا اور اس سے کام، وقت اور پیسے کے ضیاع کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے اور ان کی داد رسی کی جائے نہ کہ اشرافیہ کو نوازنے کے نئے نئے طریقے اختیار کئے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی مختلف شعبوں کے ماہرین اور تجربہ کار لوگ موجود ہیں اور وزارتیں اور ڈویڑنز اپنی ضرورت کے مطابق ممبران اسمبلی و سینٹ کی مہارت اورتجربے سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد سے پہلے قومی اسمبلی اور سینٹ کو بتایا جائے کہ ماضی کے ٹیکنوکریٹس نے کس شعبے میں کون سے انقلابی اقدامات کئے ہیں کہ ہمیں ایک بار پھر ان کی خدمات کی ضرورت پڑ گئی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں جاپان انٹرنیشنل کواپریٹو ایجنسی، یونیسکو، یونیسف، ا?ئی ایل او، ورلڈ بنک کے پاس بھی ماہرین موجود ہیں اور ضرورت پڑنے پر ہم ان سے بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں