400ارب ڈالر پاکستان واپس آجائیں تو6کروڑافراد کو ملازمتیں مل سکتی ہیں،بیرون ملک پاکستانیوں کی رقوم تک حکومتی رسائی کا معاہدہ خوش آئند ہے،چور چوروں کا احتساب نہیں کرسکتے،ایماندار لوگوں کو آگے لایاجائے
امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکی منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو
ہفتہ 17 ستمبر 2016 18:32
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17ستمبر ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پاکستان کا اقتصادی تعاون اور ترقی کے عالمی فورم آرگنائزیشن فاراکنامک کوآپریشن اینڈڈویلپمنٹ کے ٹیکس کنونشن کارکن بننا خوش آئند امر ہے۔اس سے جہاں ایک طرف بیرون ملک آف شور کمپنیوں میں پاکستانیوں کی بے نام اور کالے دھن تک رسائی حاصل ہوگی وہاں دوسری طرف لوٹ مار کرنے والوں پر چیک اینڈ بیلنس میں بھی بہتری ہوگی۔
اس وقت پاکستان سے لوٹ کر باہرجانے والی رقم کاتخمینہ تقریباً چار سو ارب ڈالر سے متجاوز کرگیا ہے۔اگر یہ رقم واپس پاکستان کے بینکوں میں آجائے تو ملکی قرضے آسانی سے اداکیے جاسکتے ہیں۔ وہ ہفتہ کو منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ صرف سوئس بینکوں میں پاکستانیوں کے200ارب ڈالر موجود ہیں۔اس دولت سے ملک کا30برس تک ٹیکس فری بجٹ بنایاجاسکتا ہے۔
6کروڑ پاکستانیوں کو ملازمتیں فراہم کی جاسکتی ہیں۔500سے زائد منصوبوں کے لیے بالکل مفت بجلی فراہم کی جاسکتی ہے۔پاکستان کاہر شہری 60سال کے لیے ماہانہ20ہزار فی کس تنخواہ وصول کرسکتا ہے۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ پاکستان کی اقتصادی پالیسیاں اصلاحات کی متقاضی ہیں۔دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے غریب عوام کے حصے میں آنے والی دووقت کی روٹی کو بھی چھین لیا ہے۔18کروڑ عوام کی زندگی عملاً اجیرن ہوچکی ہے۔آئے روزبے روزگاری اور فاقوں کے سبب خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پانامالیکس حکمران خاندان سمیت جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں سب کے خلاف بھی موثر کاروائی ہونی چاہئے۔حکومت کی جانب سے لیت ولعل سے کام لینا ناقابل فہم ہے۔چور چوروں کا احتساب نہیں کرسکتے ایماندار لوگوں کو آگے لایا جائے۔انہوں نے کہاکہ میڈیا رپورٹ کے مطابق آج بھی امریکی ریاستوں اور مغربی ملکوں کے مختلف بینکوں میں طاقت وراور بارسوخ سول وملٹری،بیوروکریٹس،سیاستدانوں کے اربوں ڈالر خفیہ کھاتوں میں پڑے ہیں جن تک نہ توکسی حکومتی ادارے کی رسائی حاصل ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی سنجیدگی سے کام کرنے کاخواہش مندنظر آتا ہے۔متعلقہ عنوان :
دیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں
نوتعینات ڈی پی او دیر لوئر مظہر اقبال نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا
لوئر دیر، کالج میں طالبات کو سیاسی تقریبات میں شرکت سے روک دیا گیا
دیر لوئر،لعل قلعہ میدان جبگءی میں زمینی تنازعہ پر لڑائی، فائرنگ. ایک ہلاک چھ زخمی
ڈی سی دیر لوئرکا ڈرائیونگ لائسنس دفتر کا دورہ
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
ڈی سی دیر لوئرنے انصاف یوتھ کرکٹ لیگ کا افتتاح کردیا
ملاکنڈ یونیورسٹی میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے آگاہی سیشن کا انعقاد
محکمہ خوراک دیر لوئر ،سرکاری نرخنامہ آویزاں نہ کرنے اور کم وزن روٹے فروخت کرنے پر 8 نانبائیوں کو جرمانے
ڈپٹی کمشنر دیر لوئر کی ہدایت پر فوڈ عملہ کا تیمرگرہ بازار کا دورہ، قیمتوں کا جائزہ لیا
ڈپٹی کمشنر دیر لوئر کا اقلیتی برادری کے ساتھ میٹنگ کا انعقاد
دیر لوئر ضلعی انتظامیہ کا روٹی کے تندوروں کا معائنہ
ڈی سی دیر لوئر نے بلامبٹ میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا آغاز کر دیا
دیر سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کیخلاف سوشل میڈیا مہم، توہین عدالت کی کارروائی کیلئے کیس سماعت کیلئے مقرر
-
ای ڈاٹ کو کے وفد کا پی ٹی اے کا دورہ
-
9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے،خواجہ رمیض حسن
-
افغان انتظامیہ افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے،ترجمان دفتر خارجہ
-
سرکاری دفاتر میں معلومات تک رسائی کے قانون کو پوری طرح نافذ کریں گے یہ بنیادی انسانی حقوق کے قوانین میں سے اہم قانون ہے اور اسپر عمل درآمد سے ہی معاشرے کو پر امن اور ترقی یافتہ بنایا جا سکتا ہے، ڈی ..
-
ڈی سی جہلم سیدہ رملہ علی کا سول ہسپتال کا دورہ ، مریضوں کی عیادت ، طبی سہولیات کا مشاہدہ
-
ضلع جہلم میں زیر تعمیر ٹراما سینٹر ز ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال جہلم اور بنیادی مرکز صحت ٹوبہ کی جلد تکمیل کے لیے 35 ملین کے فنڈز جاری کر دیے جائیں گے۔ سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
بھارتی پیاز کے آتے ہی ملک میں پیاز کی قیمت میں 50 فیصد کمی‘ نجی ٹی وی
-
برائلر گوشت اور فارمی انڈوں کے نرخ
-
لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر انٹرنیشنل بریفنگ ایریا میں دھواں بھر جانے کے بعد صورتحال بتدریج معمول پر آرہی ہے ، ترجمان سی اے اے
-
دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال