غیرروایتی فصلات خصوصاً پھولوں کی کاشت کے ذریعے کسان کی آمدنی میں اضافہ کرکے دیہی غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے، ماہرین جامعہ زرعیہ

بدھ 1 اپریل 2020 14:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اپریل2020ء) جامعہ زرعیہ فیصل ۱ٓباد کے ماہرین زراعت نے کہا کہ ملک میں پھولوں کی کاشت سے منافع میں اضافہ کے بے پناہ مواقع موجود ہیں تاہم اگر اس سے متعلق مفید معلومات کسان کی سطح پر عام کی جائیں تو وہ اپنا رخ روایتی فصلات سے ہٹ کر غیرروایتی مگر منافع بخش فصلات اور پھولوں کی کاشت کی جانب ضرور موڑے گا۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہاکہ پاکستان میں شہروں کے پھیلائواور کالونیوں کی لینڈ سکیپنگ کیساتھ ساتھ تقریبات میں پھولوں کی ڈیمانڈ میں ہونے والا اضافے سے مقامی سطح پر پھولوں کی کاشت کو فروغ دیا جانا چاہئے تاکہ ملکی ضروریات کیلئے اس کی درآمد کوروک کر مقامی انڈسٹری کو مضبوط کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی آب و ہوا پھولوں کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے جس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ملک کی بیشتر آبادی کا روزگار زراعت سے وابستہ ہے اور اس میں فلوریکلچرکو متعارف کروا کر دیہی سطح پر غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فلوریکلچر میں ویلیوایڈیشن او ر پراسیسنگ کے ذریعے بھی کسان کی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پھل‘ سبزیوں اور پھولوں کے حوالے سے کول چین کی خاطرخواہ سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے یہ شعبہ ترقی نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے فارم کی سطح پر ہی پھل‘ دودھ اور زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن اور پراسیسنگ کی سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں