ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کو روکنے کے سلسلہ میں بھٹہ خشت زگ زیگ ٹیکنا لوجی پر منتقل کیا جانا اہم حکومتی ترجیح ہے ،کمشنرگوجرانوالہ ڈویڑن

جمعرات 3 دسمبر 2020 23:22

گوجرانوالہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2020ء) : کمشنرگوجرانوالہ ڈویڑن سید گلزار حسین شاہ نے ڈپٹی کمشنرز اور محکمہ ماحولیات کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں حکومتی ترجیحات اور احکامات کے تحت اپنے اضلاع کے تمام بھٹہ خشت زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کئے جانے کے حوالہ سے اقدامات کو مزید تیز کیا جائے اور اس ضمن میں عدم تعاون اور تساہل برتنے والوں کے بھٹہ خشت تب تک بند رکھے جائیں جب تک ان کے مالکان حکومتی ہدایات کے مطابق اپنے بھٹہ جات زگ زیگ ٹیکنالو جی کے مطابق نہ کر لیں-کمشنر گوجرانوالہ کی زیر صدارت اجلاس میں ڈویڑن کے تمام ڈپٹی کمشنرز ‘ اے سی (جی) ‘ ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات اور دیگر افسران نے شرکت کی- کمشنر نے کہاکہ سموگ او ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کو روکنے کے سلسلہ میں بھٹہ خشت زگ زیگ ٹیکنا لوجی پر منتقل کیا جانا اہم حکومتی ترجیح ہے جس پر عمل درآمد انتظامی افسران اور محکمہ ماحولیات کی بنیادی ذمہ داری ہے اور اس سلسلہ میں اقدامات کو مزید بہتر اور تیز کرنا ہو گا تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں-کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ز کو محکمہ ماحولیات کے اقدامات اور کارکردگی کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہو ئے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات گوجرانوالہ عمراشرف نے بتایاکہ گوجرانوالہ ڈویڑن کے رجسٹرڈ1259 بھٹہ خشت میں سے 406 بھٹہ جات زگ زیگ ٹیکنالو جی پر منتقل ہو چکے ہیں جبکہ مزید153 بھٹہ خشت جلدہی اس طریقہ کار کو اپنالیں گی- انہوں نے بتایاکہ حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے اور ماحولیاتی آلودگی کاسبب بننے والے 517 بھٹہ خشت سیل کئے گئے ہیں او 148 ایف آئی آرزکااندراج کرتے ہوئی104 افراد کی گرفتاری بھی عمل میںلائی گئی ہی- انہوںنے مزید بتایاکہ ڈویڑن بھر میں 10 لاکھ71 ہزار سے زائد جرمانہ کیاگیاہے جبکہ900 سے زائد مالکان کو حکومتی ہدایات پر عمل درآمد کرنے کے حوالہ سے نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں - کمشنر نے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کو ہدایت کی کہ سیل کئے گئے بھٹہ خشت تب ہی چلنے دیئے جائیں جب ان کے مالکان حکومتی ہدایات پر عمل درآمدیقینی بنا لیں بصورت دیگر خود سے ڈی سیل کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

متعلقہ عنوان :

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں