حیدرآباد: دماغی امراض کے ہسپتال سرکاؤس جی انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری کے بانی سرکاؤس جی جہانگیر کی 207ویں سالگرہ کی تقریب ہسپتال میں منائی گئی

ہفتہ 25 مئی 2019 22:21

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2019ء) حسین آباد میں دماغی امراض کے ہسپتال سرکاؤس جی انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری حیدرآباد کے بانی سرکاؤس جی جہانگیر کی 207ویں سالگرہ کی تقریب ہسپتال میں منائی گئی جس میں بڑی تعداد میں مختلف شعبوں کے افسران ، وکلاء، تاجرو صنعتکاروں ، ڈاکٹرز اور صحافیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہسپتال میں زیر علاج مریضوں نے سرکاؤس جی کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔

تقریب سے سینیٹر عبدالکریم خواجہ، سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت،فیصل ایدھی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ مسعود سولنگی، اے آئی جی غلام سرور جمالی، ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز قادر پاٹولی، جیم خانہ کے صدرسمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے سرکاؤس جی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر عبدالکریم خواجہ نے کہاکہ اس وقت مینٹل ہیلتھ پر سب سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملکی حالات ، بیروزگاری، غربت کی وجہ سے ہر آدمی تناؤ کا شکار ہے اور دن بدن دماغی امراض کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہاہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کی تھی جس کے بعد اب اس ذہنی امراض کے ہسپتال کو سندھ یونیورسٹی کے ساتھ جوڑا جارہا ہے جس سے اس کی کارکردگی میں اور زیادہ بہتری آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاؤس جی نے 165 سال پہلے یہ مینٹل ہسپتال بنایا تھا جس میں اس وقت بھارت ، ایران، افغانستان سمیت دیگر ممالک سے آنیو الے مریضوں کا علاج کیا جاتا تھا ۔

سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہاکہ ہمارے یہاں نفسیات کی بیماریوں کو مختلف نام دیا جاتا ہے ، پاکستان وہ ملک ہے جہاں ذہنی امراض کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ مذہب اور خاندان کی حیثیت کم ہوتی جارہی ہے ۔ لوگوں کو اس وقت 2وقت کا کھانا بھی میسر نہیں ایسے میں اس طرح کے اداروں کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

ملک کے معروف سماجی رہنما عبدالکریم ایدھی کے صاحبزادے اور ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے کہاکہ مینٹل ہیلتھ پر بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، ہمارے یہاں ذہنی امراض کے ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مریضوں کو درگاہوں پر لے جاتے ہیں جہاں اُن کا مختلف انداز سے علاج کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس ادارے کو سندھ یونیورسٹی سے جوڑا جارہا ہے جو بہت اچھا اقدام ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر مسعود سولنگی نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اس ہسپتال کے بانی کی 207 ویں سالگرہ منائی گئی ہے جس نے اس خطے کو اتنا بڑا ہسپتال دیا ، انہوں نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور مریضوں کیلئے کارِ خیر میں اپنا حصہ ڈالیں۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں