والدین اپنے بچوں کی پیدائش کے بعدفوری طور پر ای پی آئی سنٹر میں رجسٹریشن کروائیں، ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد

پیر 29 اپریل 2024 23:08

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر شہید بینظیرآباد شہریارگل میمن نے کہا ہے کہ والدین اپنے بچوں کی پیدائش کے بعدفوری طور پر اپنے قریبی صحت مراکز میں قائم ای پی آئی سنٹر میں رجسٹریشن کروائیں تا کہ بچوں کو بروقت خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کےحفاظتی ٹیکے لگائے جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماں و بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ٹیکے لگانے کے پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ زچہ و بچہ کو مہلک بیماریوں سے بچانے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کا کورس صحتمند معاشرے کے قیام کے لئے ناگزیر ہے ،حکومتی سطح پرعوام الناس بالخصوص بچوں کی صحت کے تحفظ کے لئے موثر اقدامات کئے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ زچہ وبچہ کی بہتر صحت کے لئےضلع میں حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ای پی آئی فوکل پرسن روزانہ کی بنیاد پر یوسی چیئرمینز کے ساتھ اجلاس منعقد کریں تاکہ حفاظتی ٹیکوں کے کام میں مزید بہتری لائی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کے تمام مراکز میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ نجی ہسپتالوں میں پیدا ہونے والے بچوں کے اعداد شمار اکٹھے کئے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے ای پی آئی کے ڈسٹرکٹ سرویلنس کوآرڈینیٹر کو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے جبکہ حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے ویکسینیٹرز و عملے کے خلاف کاروائی کی جائے۔

اجلاس میں ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے ای پی آئی اسلم پرویز ڈاہری ودیگر متعلقہ افسران نے ضلع میں جاری حفاظتی ٹیکوں کے کام کے متعلق آگاہی دی۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اسداللہ ڈاہری،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عمر جمالی، ڈسٹرکٹ منیجر پی پی ایچ آئی محمد عارف عباسی، ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے پولیو ڈاکٹر اللہ بخش راجپر ،ڈاکٹر ریاض شاہ، ڈاکٹر امینہ بروہی کے علاوہ تمام تحصیلوں کے ہیلتھ افسران اور تعلقہ ہیلتھ سپروائزر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں