امریکہ کے بھارت کیساتھ نئے معاہدے ایٹمی عدم پھیلائو قوانین کی خلاف ورزی ہے،شیریں مزاری

اسرائیل کے ایٹمی پروگرام سے متعلق کوئی بات نہیں کرتا،پاکستان موجودہ صورتحال میں ایٹمی ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا،وفاقی وزیر کا’’عالمی جوہری عدم پھیلاؤ نظام: چیلنجز اور رد عمل‘‘ کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

پیر 15 اکتوبر 2018 21:22

امریکہ کے بھارت کیساتھ نئے معاہدے ایٹمی عدم پھیلائو قوانین کی خلاف ورزی ہے،شیریں مزاری
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2018ء) وزیر انسانی حقوق شریں مزاری نے کہا ہے کہ امریکہ اور دیگر ممالک نے بھارت کے ساتھ نئے معاہدے کر کے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان موجودہ صورتحال میں ایٹمی ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز( پیر) اسٹریٹجک سٹڈیز انسٹیٹیوٹ اسلام آباد کے زیر اہتمام ’’عالمی جوہری عدم پھیلاؤ نظام: چیلنجز اور رد عمل‘‘ کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر شیریںمزاری نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی شعبہ میں عالمی سطح پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیوکلیئر سپلائرز گروپ اور پالیسی سازی میں نئے ممالک کی شمولیت چیلنج ہے اور اس میں امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس سے شرکاء کو ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق مختلف ممالک کا نکتہ ء نظر سمجھنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کی روک تھام کے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہو رہا ہے، ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدے کے بارے میں مسائل کا سامنا ہے کیونکہ جن ممالک کو اس پر عمل کرنا ہے وہ اس کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں جس سے نئے ممالک کے لئے اس معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے ماحول سازگار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والے امریکہ سمیت دوسرے کئی ممالک نے بھارت کے ساتھ نئے معاہدے کر کے این پی ٹی کی شق 1 اور 2 کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ایٹمی پروگرام سے متعلق کوئی بات نہیں کرتا۔ ہم نے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر پیشرفت کے لئے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پر مباحثہ شروع کیا ہے۔ کانفرنس میں ایران، روس، برطانیہ، فرانس، چین، مصر اور امریکہ سمیت پاکستانی ماہرین نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری سے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزابی نے وزارت انسانی حقوق میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے دو طرفہ تعاون اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی تارکین وطن بالخصوص محنت کشوں اور قیدیوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا کہ وہ پاکستان میں انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں اور اس حوالے سے مختلف منصوبوں پر تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے اور نوجوانوں کو ٹیکنیکل ٹریننگ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔۔۔۔۔۔۔ نامہ نگار

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں