نواز شریف کو پانامہ ختم کروانے کی آفر بھی ہوئی تھی

اگر نواز شریف نے ڈیل ہی کرنی ہوتی تو وہ آج بھی وزیراعظم ہوتے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر مشاہد اللہ خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 فروری 2019 14:13

نواز شریف کو پانامہ ختم کروانے کی آفر بھی ہوئی تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 فروری 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر مشاہد اللہ خان نے انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پانامہ کیس ختم کروانے کی پیشکش ہوئی تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر ڈیل ہی کرنی ہوتی تو نواز شریف آج بھی پاکستان کے وزیراعظم ہوتے۔ اگر ڈیل ہوتی تو نواز شریف 2017ء میں وزارت عظمیٰ سے ہٹتے بھی نہ ۔

اگر ڈیل ہوتی تو مریم نواز کو جیل میں نہ جانا پڑتا۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف کو مختلف مواقع پر آفرز ہوئیں لیکن نواز شریف نے اپنا سر نہیں جھُکایا۔انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ باتیں تھیں کہ ہم دھرنا ختم کروادیتے ہیں۔ میرے علم میں تھی کہ ڈان لیکس ختم ہو جائے گا ، میرے علم میں یہ بات ہے کہ پانامہ ختم کرنے کی باتیں ہو رہی تھیں۔

(جاری ہے)

جب ان سے سوال کیا گیا کہ ڈیل کے پیغامات کون لا رہا تھا تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ جو بھی لا رہا تھا، اس سے زیادہ بات بتانا ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں سب لوگ سب کچھ سمجھتے ہیں ، اب کوئی بچہ نہیں رہا۔واضح رہے کہ اس سے قبل سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی زبان بندی کے لیے انہیں این آر او دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نواز شریف ہرگز این آر او نہیں لینا چاہتے۔ انہیں این آر او دینے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ وہ خاموش ہو جائیں اور ملک سے باہر چلے جائیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسئلہ نواز شریف نہیں مریم نواز ہیں، لیکن دراصل ن لیگ این آر او مانگ رہی ہے نہ ہی این آر او چاہتی ہے۔ خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے جب سے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواست ضمانت دائر کی تب ہی سابق وزیراعظم نواز شریف کے این آر او حاصل کرنے کے حوالے سے ایک نئی بحث کا آغاز بھی ہو گیا تھا۔

قیاس آرائیاں ہیں کہ شاید این آر او ہونے جا رہا ہے۔ نوازشریف کو طبی بنیاد پر پہلے ضمانت دی جائے گی اور اس کے بعد وہ علاج کے بعد بیرون ملک چلے جائیں گے اور پھر واپس نہیں آئیں گے۔ تاہم مشاہد اللہ خان کے بیان کے مطابق اس سے قبل بھی دھرنا ، ڈان لیکس اور یہاں تک کہ پانامہ لیکس بھی ختم کروانے کی پیشکش کی جاتی رہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں