وزیراعظم عمران خان دباؤ میں آ کر ایران میں بیان دے بیٹھے وہ کہنا کچھ اور چاہتے تھے

معروف صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی کا عمران خان کے بیان پر رد عمل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 اپریل 2019 11:34

وزیراعظم عمران خان دباؤ میں آ کر ایران میں بیان دے بیٹھے وہ کہنا کچھ اور چاہتے تھے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) : نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا کہ عمران خان نے ایران میں جو بیان دیا ، خان صاحب شاید یہ سب کہنا نہیں چاہ رہے تھے، لیکن وہ کہہ گئے ۔ وہ کہنا چاہتے تھے کہ کچھ قوتیں پاکستان اور ایران کی زمین استعمال کر کے دہشتگردی کرتی رہی ہیں اور سرحد پر ہمارے لیے مسائل پیدا کر رہے ہیں ، نہ آپ پسند کرتے ہیں نہ ہم پسند کرتے ہیں لہٰذا ہم نے تو فیصلہ کر لیا ہے کہ ایسی صورتحال کو ختم کر دیں۔

عمران خان کو یہی کہنا چاہئیے تھا ، اُن کا یہی کہنا بنتا تھا کیونکہ ایران کی جانب سے بھی اس سے زیادہ بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے تو یہ بھی تسلیم نہیں کیا کہ ہماری سرزمین پر کچھ دہشتگرد گروپس ہیں جو تخریب کاری کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے گول مول کر کے کہا ہے کہ ایسے گروپس کو نہیں ہونا چاہئیے تھا، عمران خان کو بھی چاہئیے تھا کہ ایسا ہی کوئی بیان دیتے لیکن اس کے برعکس انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین پر ایسے گروپس موجود ہیں جو یہ سب کچھ کر رہے ہیں اور ہم انہیں ایسا کرنے سے روکیں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ عمران خان کبھی کبھی پوری طرح تیاری نہیں کرتے ، انہیں ایسا لگتا ہے کہ انہیں ساری دنیا کی سیاست اور ساری دنیا کے جغرافیہ کا بھی علم ہے اور یہ بھی پتہ ہے کہ جرمنی اور جاپان ہمسائے ہیں۔ ایک مرتبہ جب منہ سے بات نکل جائے تو اُسے واپس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ ایران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان اور ایران کے مابین اختلافات بڑھ رہے ہیں۔

ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد رکھنا ہو گا اور یقین دلانا ہو گا کہ ہماری سرزمین دہشت گردی کے لیےاستعمال نہیں ہوگی۔ پاکستانی سرزمین سے متعلق فیصلہ مشترکہ اور ہمارے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ان فاصلوں کو ختم ہونا چاہئیے۔ پاکستانی عوام اور فورسز نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی۔ نیٹو اور بھرپور فوجی طاقت کے باوجود افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکا۔

عمران خان کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ انہوں نے ملکی مفاد سے ہٹ کر یہ بیان دیا جس کے بعد گذشتہ روز ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے اس پراپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں