پارلیمانی اجلاس میں ارکان کیلئے موبائل فون ساتھ لے جانے پرپابندی عائد

وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، ارکان نے موبائل فون سکیورٹی اہلکاروں کو جمع کروا کے ٹوکن حاصل کیا، خواتین ارکان کو ہینڈ بیگز بھی اجلاس میں لے جانے کی اجازت نہ دی گئی۔ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 17 جون 2019 20:56

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 جون 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی اجلاس میں ارکان کے موبائل فون لانے پر پابندی لگا دی، پارلیمانی ارکان نے موبائل فون سکیورٹی اہلکاروں کو جمع کروا کے ٹوکن حاصل کیا، خواتین ارکان کے ہینڈ بیگز بھی اجلاس میں لے جانے کی اجازت نہ دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں پارلیمانی ارکان کے موبائل فون لانے پر پابندی لگا دی، قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر اسمبلی ارکان کو موبائل پر ویڈیوز بنانے سے روکتے رہے، جبکہ ارکان کو موبائل فون ساتھ لے جانے پر بھی کوئی پابندی نہیں تھی۔ لیکن یہاں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پابندی عائد کردی گئی۔ اجلاس سے پارلیمانی ارکان نے موبائل فون سکیورٹی اہلکاروں کو جمع کروا کے ٹوکن حاصل کیا۔

(جاری ہے)

خواتین ارکان کے ہینڈ بیگز بھی اجلاس میں لے جانے کی اجازت نہ دی گئی۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کریں گے۔ جس پر حکومتی رکن ثنا اللہ مستی خیل نے اعتراض کیا۔ مستی خیل نے کہا وزیر اعظم صاحب ہاتھ جوڑتا ہوں بجٹ منظور کرانا ہے احتجاج نہ کریں۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا ثناء اللہ تمہیں نہیں پتا یہ مجرم ہیں ہمیں ان کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔

پروڈکشن آرڈر دیا تو اپوزیشن ارکان شور کریں گے جھوٹ بولیں گے۔ اس لیے کسی کا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن میں جو چورڈاکو ہیں ان کو تقریر نہیں کرنے دینی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں کہیں مجرم پروڈکشن آرڈر پرایوان میں آ کر تقریریں نہیں کرتے پھریں۔ وزیر اعظم نے پارلیمانی ارکان سے کہا اپوزیشن سے ضمانت لو وہ خاموش رہ کر مجھے تقریر کرنے دیں۔

مستی خیل کے اعتراض پر وزیر اعظم نے جواب دیا میں اکیلا آیا تھا۔ میرے ساتھ کوئی رہے نہ رہے میں لڑوں گا۔ اس موقع پر نصر اللہ دریشک نے وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔ ایم کیو ایم کے اسامہ قادری نے کہا ہم نے بھی ایک شخص کو بہت تعریفیں کر کے چڑھایا ہوا تھا۔ لیکن آج وہ شخص باہر بیٹھا ہوا ہے۔ جس پر وزیراعظم نے کہا کہ تو کیا میں بھی ملک چھوڑ جاؤں گا ؟ وزیر اعظم نے کہا یہ نہ ہوآپ اپوزیشن ارکان کے ساتھ کیفے ٹیریا میں بیٹھ کر چائے پیتے رہیں۔

لیکن حکومتی اتحادیوں نے کہا وہ وزیر اعظم کی حمایت جاری رکھیں گے۔ رکن اسمبلی شکورشاد نے شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف پوسٹر بھی وزیر اعظم کو دکھایا۔ وزیر اعظم عمران خان پوسٹر دیکھ کر مسکرائے اور رکن کو سراہا۔ عمران خان نے کہا یہ نظریاتی جنگ ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں