کلبھوشن یادیو کیس؛ جیت کا کریڈٹ عمران خان اور آرمی چیف کو جاتا ہے

کلبھوشن کیس میں عمران خان نے نواز شریف والا رویہ نہیں اپنایا کہ میں خود خارجہ محاذ پرکھڑا ہو جاؤں، حکومت پاک فوج کے کردار کو تسلیم کرتی ہے جس وجہ سے مثبت نتائج دیکھنے کو ملے۔ عارف نظامی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 18 جولائی 2019 11:19

کلبھوشن یادیو کیس؛ جیت کا کریڈٹ عمران خان اور آرمی چیف کو جاتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 جولائی 2019ء) : کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ پاکستان کے حق میں آنے پرمعروف صحافی عارف نظامی کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں خارجہ پالیسی پر جو بھی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اس کا سہرا عمران خان اور آرمی چیف کو جاتا ہے۔عمران خان نے نواز شریف کی طرح یہ نہیں کہا کہ میں خارجہ محاذ پر خود اٹھتا ہوں۔

پہلے کہا جاتا ہے کہ فوج ہمیشہ سے خارجہ پالیسی اور سیکورٹی کے معاملات چلا رہی ہے۔عمران خان کے امریکا کے دورے کی بھی سنجیدگی سے تیاریاں کی جا رہی ہیں۔حکومت کی اچھی بات ہے کہ بجائے یہ کہنے کہ فوج کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ فوج کے کردار کو تسلیم کر رہے ہیں اور اس کے ہمیں مثبت نتائج مل رہے ہیں جس کا نتیجہ آپ کے سامنے ہیں۔

(جاری ہے)

جب کہ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی کلبھوشن کیس کے فیصلے پر اپنا ردِعمل دیا ہے۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو رہا نہ کرنے اور بھارت کے حوالے نہ کرنے کا فیصلہ سراہتا ہوں۔ کلبھوشن پاکستانی عوام کے خلاف جرائم کا مرتکب ہے، پاکستان کو قانون کے مطابق مزید کارروائی کرنی چاہئیے۔
واضح رہے گذشتہ روز عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

عالمی عدالت نے کلبھوشن کیس میں دائر درخواست میں بھارت کی طرف سے کی گئی اپیلیں مسترد کر دیں ۔ عدالت نے قرار دیا کہ دہشتگرد پاکستان کی تحویل میں ہی رہے گا۔ آئی سی جے کی جانب سے کلبھوشن کی گرفتاری کی بر وقت اطلاع نہ دینے کا الزام مسترد ہونے سے بھی بھارت کو سبکی اُٹھانا پڑی ہے۔ عدالت نے پاکستانی مؤقف کی بھرپور پذیرائی کی اور واضح کیا کہ اسلام آباد نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو بلا کر تمام تفصیلات سے آگاہ کیا تھا۔

عالمی عدالت کے مطابق کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا افسر ہے ، کئی بار پاکستان غیر قانونی طور پر گیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن کو رہا نہیں کیا جا سکتا، کونسلر رسائی کے فیصلے پر پاکستان نظرِ ثانی کرے کیونکہ اس حوالے سے پاکستان نے ویانا کنونشن کی شق 36 (1) کی خلاف ورزی کی تھی اس لیے اس پر نظرِ ثانی کی جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں