تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرنے والی ماں اور بیٹی گرفتار

دونوں خواتین پشاور سے اسلام آباد منشیات اسمگل کرتی ہوئی گرفتار ہوئیں

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 21 جنوری 2020 11:06

تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرنے والی ماں اور بیٹی گرفتار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-21جنوری2020ء)   اسلام آباد میں پولیس نے بروقت کارروآئی کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرنے والی ماں او ربیٹی کو گرفتار کر لیا ہے۔دونوں خواتین کو پشاور سے اسلام آباد ہیروین اسمگل کرتے ہوئے پولیس نے گرفتار کر لیا۔خواتین کے قبضے سے ہیروین اور دیگر منشیا ت کی بھاری مقدارملی ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے دونوں خواتین کو گرفتار کرتے ہوئے ان سے 2 کلو50 گرام ہیروین برآمد کی تھی جسے وہ اسلام آباد کے مختلف تعلیمی ادارو ں میں اسمگل کرنے والی تھیں۔

پولیس کی جانب سے کارروآئی کی گئی اور تھانہ گولڑہ شریف میں دونوں خواتین کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے جس کے بعد دونوں پولیس کی حراست میں ہیں۔ پولیس کی جاری کردہ رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں دونوں نے ا س بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ وہ اسلام آباد کے مختلف تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اس اسے قبل ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 50 فیصد تعلیمی ادارے ایسے ہیں جہاں منشیات کااستعمال ہو رہا ہے۔

اس بات کا اعتراف صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے بھی کیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال ہو رہا ہے لیکن ہماری جانب سے کارروآئی کی جا رہی ہے جس میں ہم ان لوگوں کو جلد گرفتار کر لیں گے جو ان کاموں میں ملوث ہیں۔نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے طالبعلم ہمارا مستقبل ہیں، ہم کسی کو ان سے کھیلنے نہیں دیں گے اور جس حد تک ہو گا منشیات کی وبا کو روکنے کی کوشش کریں گے۔

یاد رہے کہ آج اسلام آباد پولیس کی جانب سے کارروآئی کرتے ہوئے ایک ماں اور اس کی بیٹی کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات کی اسمگلنگ کرتی تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں نے ابتدائی تفتیش میں اعتراف کر لیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں میں منشیات فراہم کرتی ہیں۔یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے خواتین کو تب پکڑا گیا جب وہ پشاور سے اسلام آباد منشیات اسمگل کر رہی تھیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں