وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس،کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرکے سری نگر ہائی وے رکھنے اور پاکستان کے آفیشل نقشے کے اجراء اور تشہیر کی منظوری دی گئی

مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے سرکاری اداروں میں اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کی

بدھ 5 اگست 2020 01:00

اسلام آباد ۔ 4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2020ء) وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو ہوا جس میں کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرکے سری نگر ہائی وے رکھنے اور پاکستان کے آفیشل نقشے (پولیٹکل) کے اجراء اور تشہیر کی منظوری دی گئی۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے سرکاری اداروں میں اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کی رپورٹ کابینہ کے سامنے پیش کی۔

انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس عرصے میں موجودہ حکومت کے وژن کی روشنی میں ایف بی آر میں قانونی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، محصولات بڑھانے اور نظام کو آسان بنانے کے لیے ورلڈ بنک کی جانب سے پروگرام منظور ہو چکا ہے، ایف بی آر کی آٹومیشن کا عمل جاری ہے، چیف انفارمیشن آفیسر کی آسامی پر تعیناتی کے لئے موزوں امیدوار کا انتخاب کیا جا چکا ہے۔

(جاری ہے)

کابینہ کو بتایا گیا کہ سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کے نظام کو آسان بنایا گیا ہے۔ برآمدات کے کاروباری ریفنڈز کے حوالے سے نظام آسان بنایا جا چکا ہے۔ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ ٹیرف کا نظام ایف بی آر سے نکال کر ٹیرف کمیشن کے حوالے کیا گیا ہے جس سے کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں پیدا ہوئی ہیں۔خستہ حال یونٹس کی بحالی کے لئے اقدمات، ایس ای سی پی کی آٹو میشن، آڈیٹر جنرل کے حوالے سے اصلاحاتی عمل، کاروبار میں آسانیاں فراہم کرنے (ایز آف ڈوئنگ بزنس) کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

ریلوے، متروکہ وقف املاک اور سول ایوی ایشن اتھارٹی میں جاری اصلاحات کے حوالے سے پیش رفت پر بھی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ فیڈرل گورنمنٹ کی تنظیم نو کے حوالے سے بتایا گیا کہ تنظیم نو کے عمل کے بعد سرکاری اداروں کی تعداد 441 سے کم ہو کر 324ہو چکی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف اداروں میں ایک سال سے زائد خالی رہنے والی آسامیوں کو ختم کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں71 ہزار آسامیاں ختم ہوئی ہیں۔

سول سروس ریفارمز کے حوالے سے پیش رفت پر بھی کابینہ کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ جولائی 2020ء میں گزشتہ سال 2019 ء کے مقابلے میں پاکستانی برآمدات میں 5.8 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ کورونا کی وجہ سے جون میں ملکی برآمدات میں چھ فیصد ، مئی میں 34 فیصد جبکہ اپریل میں 57 فیصد کمی واقع ہوئی لیکن حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں جولائی میں مثبت اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

دیگر علاقائی ملکوں کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے کابینہ کو بتایا گیا کہ جولائی کے مہینے میں بنگلہ دیش کی برآمدات میں 17 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ بھارت کی برآمدات 4 فیصدکم ہوئیں۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر این آئی ٹی بی نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کابینہ کے سامنے پیش کی اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے پیش رفت پر کابینہ کو آگاہ کیا۔

این آئی ٹی بی کی جانب سے مکمل کردہ منصوبوں میں ای سروسز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا اجراء ، کامیاب جوان ڈیجیٹل پلیٹ فارم، بیرون ملک ڈاکٹروں کے لئے یاران وطن، سیٹلائٹ انفارمیشن ڈیش بورڈ، ٹاسک ٹریکنگ سسٹم، نیشنل جاب پورٹل، ویمن امپاورمنٹ ، درست دام، کال سرزمین، 20ویب سائٹس کا اجراء، مختلف وزارتوں کے لئے ویب سائٹس کی تشکیل شامل ہیں۔ کابینہ کو ای آفس کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

کابینہ کو موجودہ دور حکو مت میں سرکاری اشتہارات کی مد میں بقایا جات کی ادائیگیوں کے حوالے سے پیش رفت پر رپورٹ پیش کی گئی۔چند وزارتوں کی جانب سے بعض وجوہات کی بنا پر بقایاجات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام وزارتوں کی جانب سے بقایا جات کی ادائیگی کا عمل مکمل کر کے آئندہ چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کی جائے۔ کابینہ نے سیما کامل کو ڈپٹی گورنر جنرل سٹیٹ بنک تعینات کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے سسٹینیبل ڈویلپمنٹ گولز اچیوومنٹ پروگرام کی گائیڈ لائنز میں گیس کی ڈویلپمنٹ سکیمز کے حوالے سے منصوبوں کی تکمیلی لاگت میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری دی۔ کابینہ نے پی آئی اے کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ ، ایرئل ورک لائسنس کلاس - II ( ڈومیسٹک /انٹرنیشنل( اور چارٹر لائسنس کلاس- IIکی 2 سال کے لئے تجدید کی منظوری دی۔

کابینہ نے پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ روات کے مجوزہ چارٹر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ہوم بیسڈ ورکرز پروٹیکشن بل 2020ء کا مجوزہ مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوا دیا۔ کابینہ نے پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے واٹر ریسورسز اسلام آباد کے چئیرمین کی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے حارث محمود چوہدری کو چیف ایگزیکیٹیو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔ ان فیصلوں میں ٹی سی پی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ مستقبل میں چینی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تین لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گندم کی درآمد کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کیلئے بھی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ کو معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 78فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت کے آخری دو سالوں میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ چھ ارب ڈالر سے بڑھ کر بیس ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ موجودہ حکومت کے دورِ حکومت میں کرنٹ اکائونٹ خسارے میں واضح کمی آئی ہے اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ بیس ارب ڈالر سے کم ہو کر محض تین ارب ڈالر رہ گیا ہے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی مد میں بھی واضح بہتری آئی ہے اور ترسیلات زر میں 3.2 ارب ڈالر کا اضافہ سامنے آیا ہے۔ کابینہ کومالیاتی سیکٹر اور ریئل اکانومی کی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے متاثر ہونے والے معاشی عمل میں بحالی کا مثبت رجحان ہے اور معاشی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

سرمایہ کاری کی مد میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں تین ارب ڈالر کا اضافہ اور سات فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے ضمن میں مختص701 ارب روپے میں سے اب تک 586 ارب خرچ کیے جا چکے ہیں جس سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی۔ کابینہ نے حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں کرنٹ اکائونٹ خسارے میں واضح کمی اور ترسیلات زر میں اضافے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

کابینہ نے کشمیر ہائی وے کا نام تبدیل کرکے سری نگر ہائی وے رکھنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے پاکستان کے آفیشل نقشے (پولیٹکل) کے اجراء اور تشہیر کی منظوری دی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ سیاسی نقشے کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ اس سیاسی نقشے پر ملک کی تمام سیاسی قیادت بشمول تمام کشمیری قیادت اور سیاسی پارٹیاں مکمل طور پر متفق ہیں۔ کابینہ نے وزیرِ داخلہ اعجاز احمد شاہ کے مرحوم بھائی کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔ کابینہ نے ڈاکٹر فیصل سلطان کومعاون خصوصی برائے صحت تعیناتی پر مبارکباد پیش کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں