نوزائیدہ بچوں کی نشو و نما کیلئے ماں کا دودھ بہترین ہے ، ڈاکٹر فیصل سلطان

پہلے چھ ماہ تک ماں کا دودھ نوزائیدہ کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ،بریسٹ فیڈنگ بچوں کیساتھ ماؤں کی صحت کیلئے بھی انتہائی اہم ہے ،کسی خاص وجہ کے بغیر نوزائیدہ کیلئے ڈبے یا فارمولا دودھ تحویز کرنا ناجائز ،قانونی جرم ہے، معاون خصوصی برائے صحت

منگل 3 اگست 2021 17:01

نوزائیدہ بچوں کی نشو و نما کیلئے ماں کا دودھ بہترین ہے ، ڈاکٹر فیصل سلطان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2021ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کی نشو و نما کیلئے ماں کا دودھ بہترین ہے ،پہلے چھ ماہ تک ماں کا دودھ نوزائیدہ کو نہ صرف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ بچے کی نشوو نما کیلئے بھی اہم ہے ،بریسٹ فیڈنگ بچوں کیساتھ ماؤں کی صحت کیلئے بھی انتہائی اہم ہے ، وزارت صحت نے صوبائی وزارتوں اور ڈویلپمنٹ پارٹنر کیساتھ مل کر بریسٹ فیڈنگ سے متعلق اصول طے کر رکھے ہیں ،کسی خاص وجہ کے بغیر نوزائیدہ کے لیے ڈبے یا فارمولا دودھ تحویز کرنا ناجائز اور قانونی جرم ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں رواں ہفتے کو بریسٹ فیڈنگ کے طور پر منایا جارہا ہے۔ پاکستان میں بھی وزارت قومی صحت عوام کی آگاہی کیلئے یکم اگست سے سات اگست بریسٹ فیڈنگ ویک منارہی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اس حوالے سے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کی نشو و نما کیلئے ماں کا دودھ بہترین ہے ۔

انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں تاکید کی گئی ہے کہ مائیں دو سال تک اپنے بچوں کو دودھ ضرور پلائیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے چھ ماہ تک ماں کا دودھ نوزائیدہ کو نہ صرف بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ بچے کی نشوو نما کے لیے بھی اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ بریسٹ فیڈنگ بچوں کیساتھ ساتھ ماؤں کی صحت کیلئے بھی انتہائی اہم ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ ذہنی اور جسمانی نشو و نما کیلئے ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فارمولا دودھ یعنی ڈبے والا دودھ کسی بھی صورت ماں کے دودھ کا نعمل البدل نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ پاکستان میں بریسٹ فیڈنگ کی شرح بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی نشو و نما اور مستقبل کیلئے ڈبے اور فارمولا دودھ کی بجائے بریسٹ فیڈنگ کو ترجیح دیں ۔انہوں نے کہا کہ وزارت صحت نے صوبائی وزارتوں اور ڈویلپمنٹ پارٹنر کے ساتھ مل کر بریسٹ فیڈنگ سے متعلق اصول طے کر رکھے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کسی خاص وجہ کے بغیر نوزائیدہ کے لیے ڈبے یا فارمولا دودھ تحویز کرنا ناجائز اور قانونی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبہ میڈیکل سے وابستہ افراد اور ڈاکٹرز ماؤں کو پہلے کم از کم پہلے چھ ماہ تک بریسٹ فیڈنگ لازمی تجویز کریں،مائیں بچوں کو دو سال تک اپنا دودھ پلائیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں