حالات یہ تھے کہ حکومت کے پہلے سال ڈیفنس بجٹ قرض لے کر پورا کیا

پاکستان کو چاہئیے کہ آئی ایم ایف کو دفاعی بجٹ پر بات نہ کرنے دیں۔ سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 ستمبر 2021 14:41

حالات یہ تھے کہ حکومت کے پہلے سال ڈیفنس بجٹ قرض لے کر پورا کیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 ستمبر 2021ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ ڈیفنس کا بہت بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ مجھے بہت افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ رواں حکومت کا جو پہلا بجٹ تھا 19-2018ء کا ، اُس میں حکومت کے پاس جو ریونیو بچ گیا تھا وہ صرف قرضوں کی ادائیگی کے لیے کافی تھے۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت ہم نے اپنا ڈیفنس بجٹ قرضوں میں ملی رقم سے پورا کیا تھا۔

یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا تھا اور میں دعا کرتا ہوں کہ یہ پہلی اور آخری مرتبہ ہی ہو۔ اب پوزیشن یہ ہے کہ ڈیفنس بجٹ کے تقریباً چالیس سے پینتالیس فیصد اخراجات حکومت برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ڈیفنس کے بجٹ اور جی ڈی پی میں کمی آئی ہے، اضافہ نہیں ہوا جبکہ سکیورٹی کے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ ایک حساس معاملہ ہے اور میں جب وزیر تھا تو میں کسی کو دفاعی بجٹ کے حوالے سے بات نہیں کرنے دیتا تھا نہ ہی کبھی آئی ایم ایف کے سامنے دفاعی بجٹ کے حوالے سے بات کی کیونکہ آئی ایم ایف کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

حفیظ پاشا نے کہا کہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ ہمارے دبنگ وزیر خزانہ بھی اس معاملے کو آئی ایم ایف میں زیر بحث لانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حفیظ پاشا نے کہا کہ دفاعی بجٹ نیشنل سکیورٹی اور استحکام کا معاملہ ہے اور پاکستان اس کو زیر بحث لانے کی اجازت نہیں دے گا۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کیونکہ ہمارے وزیراعظم مضبوط شخصیت کے حامل ہیں اور ہم سکیورٹی کو سپورٹ کرنے کے ذرائع بھی فراہم کریں گے۔ سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں