جہاں آمدنی ہے وہاں ٹیکس لگانا چاہئے،مفتاح اسماعیل

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو کسی سے ملے بغیر ٹیکس لگادینا چاہئے،میں نہیں سمجھتا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نجکاری سے بہتر ہے،گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 2 مئی 2024 10:31

جہاں آمدنی ہے وہاں ٹیکس لگانا چاہئے،مفتاح اسماعیل
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 مئی 2024 ء) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ جہاں آمدنی ہے وہاں ٹیکس لگانا چاہئے،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو کسی سے ملے بغیر ٹیکس لگادینا چاہئے،میں نہیں سمجھتا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ نجکاری سے بہتر ہے، ڈالر کے حوالے سے سٹیٹ بینک کی موجودہ حکمت عملی درست ہے،یہ کیسی حب الوطنی ہے کہ میں ٹیکس نہیں دوں گا آپ کو مٹھائی دے دوں گا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نہ دینے پر اگر کوئی جیل جاتا ہے تو جائے اس معاملے پر ریاست کو اپنی رٹ قائم کرنی چاہئے۔اگر آپ دکانوں پر بھی ٹیکس نہیں لگاسکتے تو سب بے کار ہے۔ کچھ لوگوں کو جیل بھی بھیجناپڑے تو بھیجیں مگر اب اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ ابتدا میں ساڑھے چار ہزار روپے فی دکان سے لینا شروع کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد بڑے تاجروں کو الگ الگ ٹیکس رجیم میں لائیں، ٹیکس ادا نہ کرنے والے دکانداروں کو بجلی اور رجسٹریشن نہیں دی جائے۔دکانداروں کی ہڑتال دو دن بھی نہیں چلے گی۔دکاندار ایک دن بھی دکان بند کرنا افورڈ نہیں کرسکتا ۔نان فائلز کی سمیں بند کرنے کا فیصلہ بظاہر ٹھیک ہے۔ پہلے آپ ان کے فون بند کریں پھر انہیں پاسپورٹ دینا بھی بند کردیں۔گفتگو کے دوران سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک چاہتا تو شرح سود ایک فی صد کم کرسکتا تھا۔

سٹیٹ بینک نے اسحاق ڈار کے کہنے پر پانچ ماہ تک ڈالر کو روکے رکھا۔پی آئی اے اور سٹیل میل بیچ دیں،حکومت تھوڑے سے شیئرز رکھ لے۔ہم نے بہت سارے تجربات کرکے دیکھ لیے اب نجکاری بھی کرکے دیکھ لیں۔ن لیگ کی اندرونی سیاست کی وجہ سے دکانداروں پر ٹیکس کا فیصلہ واپس ہوا تھا۔ماضی میں جب ہڑتالیں ہوا کرتی تھیں تو تب بھی پورا دن کوئی دکان بند نہیں ہوتی تھی شام کو دکانیں کھل جایا کرتی تھیں ۔دکاندار ہڑتال کسی صورت بھی افورڈ نہیں کر سکتے ۔معیشت کی بہتری کیلئے اگر سخت فیصلے بھی کرنا پڑیں تو کر دینا چاہئے ۔حکومت کسی کی بلیک میلنگ میں نہ آئے اور ٹیکس اصلاحات پر مکمل عملدرآمد کروائے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں