خط کے معاملہ میں تاثرعام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے، وزراء

منگل 14 مئی 2024 18:47

خط کے معاملہ میں تاثرعام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے، وزراء
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2024ء) وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ اور عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ خط کے معاملہ میں تاثر عام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے، معاملہ عدالت میں ہے، اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے، ان کیمرہ بریفنگ کی ریکوئسٹ قومی سلامتی کی وجہ سے کی گئی تھی، معاملے کو اتنا آگے نہ لے کر جائیے، بات قومی سلامتی کی ہے اسے سمجھنا چاہیے ،قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،کشمیر ہماری شہ رگ ہے، کسی دشمن کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے،احتجاج کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت کریں گے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، کسی دشمن کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے اقدامات پر بات ہوئی، سوشل میڈیا کے حوالے سے اتھارٹی کے قیام کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا۔ وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ خط کے معاملہ میں ایک تاثر عام کیا گیا کہ عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ خط کا معاملہ عدالت میں ہے، اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے، آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لے کر جاتی ہے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پاکستان کو بحران کی کیفیت سے نکلنے کے لئے پاکستانی بن کر سوچنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ملک کے لئے مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی قوت عطا فرمائے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ اٹارنی جنرل کی طرف سے ایک پیغام دیا گیا کہ ان کیمرہ بریفنگ دی جائے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ اس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر خط لکھ دیا گیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ان کیمرہ بریفنگ کی ریکوئسٹ قومی سلامتی کی وجہ سے کی گئی تھی، قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ اس معاملے کو اتنا آگے نہ لے کر جائیے، بات قومی سلامتی کی ہے اسے سمجھنا چاہیے۔ وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ قومی سلامتی کے معاملات خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنے چاہئیں۔

انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل نے اپنے تاثرات واضح کر دیئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ،قومی سلامتی پر سوال اٹھایا گیا تو نامناسب ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ صرف ان کیمرہ بریفنگ کا کہا گیا تھا، اس تنائو کو کم کرنا ہوگا اور تمام اداروں کو اس پر مل کر کام کرنا ہوگا۔ قبل ازیں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر امیر مقام کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آزاد کشمیر میں احتجاج کے حوالے سے بتایاکہ وزیراعظم کے بروقت نوٹس نے سانحہ سے بچا لیا، وزیراعظم کے اقدامات سے دشمن کو ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ تحریک انتشار کے خواب بھی چکنا چور ہو گئے۔ انہوںنے کہاکہ دشمن کے ساتھ ساتھ تحریک انتشار کی بھی سوچ تھی کہ کسی نہ کسی طریقے سے انتشار پھیلے اور افراتفری کا عالم ہو۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ تحریک انتشار اس افسوسناک صورتحال سے مستفید ہو رہے تھے، وزیراعظم نے تمام اتحادی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر ان کی آراء کو سنا۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز کے اجلاس میں وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت تمام سیاسی قیادت موجود تھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ حکومت کا کام زخموں پر مرہم پٹی رکھنا ہے،تمام سیاسی قیادت اور وفاقی وزرا نے باہمی افہام و تفہیم سے معاملات کو حل کیا۔عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم نے بہترین فیصلہ سازی سے معاملے کو حل کیا، بروقت فیصلہ سازی سے ہی بحرانوں کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ماضی کی نااہل حکومت اور ہماری حکومت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔انہوںنے کہاکہ تحریک انتشار کے ایجنڈے کو بہترین فیصلہ سازی سے خاک میں ملایا گیا، حکومتی اقدامات سے مہنگائی کا جن قابو میں آ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے، سٹاک مارکیٹ روز بروز ریکارڈ توڑ رہی ہے۔بہترین حکومتی اقدامات سے دشمن قوتوں کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوںنے کہاکہ مہنگائی میں کمی تحریک انتشار سمیت کسی کو ہضم نہیں ہو رہی، ہر سازش کو اللہ کے فضل سے ناکام بنائیں گے۔عطاء اللہ تارڑ نے کہاکہ تمام سازشیوں کو بے نقاب کریں گے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، کسی دشمن کو میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ احتجاج کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت کریں گے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کی ساکھ بحال ہو رہی ہے، غیر ملکی وفود آ رہے ہیں، بیرونی سرمایہ کاری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آزاد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ہے، وفاقی حکومت کی گرانٹ سے آزاد کشمیر حکومت کے معاملات چلائے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی میں کمی آ رہی ہے، مہنگائی میں کمی مثبت اشاریئے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں