وزیراعظم آزاد کشمیر کی دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی سمیت حریت قائدین کی گرفتاری کی شدید مذمت

بین الاقومی برادری مقبوضہ کشمیر میں سیاسی شخصیات کے خلاف بھارتی فوج کی کارروائیوں کا نوٹس لے،راجہ فاروق حیدر

جمعرات 12 جولائی 2018 18:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2018ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی سمیت حریت قائدین کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوے بین الاقومی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں سیاسی شخصیات کے خلاف بھارتی فوج کی کارروائیوں کا نوٹس لے۔ہندوستان کو اقوام متحدہ کی کونسل رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کرنا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرناچاہیے اور بین الاقوامی تفتیش کاروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بحران کے سلسلے میں وہاں جا کر حقائق معلوم کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنے خصوصی بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ محترمہ آسیہ اندرابی سمیت کئی حریت قائدین کو برہان وانی کی برسی کے موقع پر حراست میں لیا گیا تھا مگر انہیں کئی روز گزرنے کے باوجود ابھی تک ریا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ محترمہ آسیہ اندرابی سمیت حریت قائدین کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظالمانہ اور جابرانہ قبضے کے خلاف آواز بلند کرتے ہوے بھارت سے کشمیر کی سرزمین چھوڑنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے حریت کانفرنس کے رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی ، محمد یاسین ملک، ظفر اکبر بٹ اور بلال صدیقی کی غیر قانونی حراست کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان رہنماؤں کی فوراً رہائی کا مطالبہ کیا۔ یہ گرفتاریاں اس لئے کی گئیں کہ قائدین برہان وانی شہید کی دوسری برسی کے سلسلے میں مختلف پروگرامات میں شرکت کرنا چاہتے تھیاور ان کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے جو انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی ، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کی بھی غیر قانونی حراست کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔وزیراعظم نے کہا کہ امن کے ان متحرک کارکنوں کو مقید کرنے اور ان پر تشدد کرنے کی بجائے ہندوستان کو انسانی حقوق کی کونسل سے تعاون کرنا چاہیے کہ وہ معتبر تحقیقات کے ذریعے جنسی تشدد ، خواتین کی عصمت دری اور اجتماعی قبروں اور جبری گمشدگیوں جیسے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ذمہ داری لیتے ہوئے انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کے آفس کی تحقیقات کو قبول کرنا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بحران کی غیر جانبدارانہ عالمی تحقیقات کے لئے تعاون کرناچاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کو بے رحمانہ قتل و غارت کی لہر ، پیلٹ گن کے ذریعے لوگوں کو بینائی سے محروم کرنے ، غیر قانونی حراستوں ، تشدد اور جبری گمشدگیوں کا لا متناعی سلسلہ بند کرنا چاہیے۔انہوں نے کشمیریوں کے اس عزم کو دہرایا کہ وہ حق خودارادیت کے حصول اور آزادی کیلیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں