حکومت فارماسیوٹیکل ریسرچ کلچر کے فروغ کیلئے نجی و سرکاری سیکٹر کو مناسب فنڈز فراہم کرے گی،

پاکستانی سائنسدان مقامی صنعت کے ساتھ باہمی تحقیقی منصوبوں کو فروغ دیں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا میڈیسنل کیمسٹری اور ڈرگ ڈسکوری سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب

منگل 23 اکتوبر 2018 21:56

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک میں فارماسیوٹیکل ریسرچ کلچر کو فروغ دینے کیلئے نجی و سرکاری سیکٹرز کو مناسب فنڈز فراہم کرے گی۔ منگل کو یہاں میڈیسنل کیمسٹری اور ڈرگ ڈسکوری سے متعلق دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے پاکستانی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ مقامی صنعت کے ساتھ باہمی تحقیقی منصوبوں کو فروغ دیں اور اپنے غیر ملکی پارٹنرز کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان میں ریسرچ اور ترقی کو آگے لے جائیں۔

بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام قائد اعظم یونیورسٹی نے رائل سوسائٹی آف کیمسٹری، کومسٹیک اسلام آباد، عبدالولی خان یونورسٹی مردان، یونیورسٹی آف پنجاب لاہور اور وومن یونیورسٹی صوابی کے اشتراک سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستان ریسرچ و ڈویلپمنٹ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور مالی سال 2018-19ء کے بجٹ میں اس شعبے کیلئے 52.997 ارب روپے کے فنڈز موجودہ حکومتی عزم کا عکاس ہے جو گزشتہ سال سے 53 فیصد زیادہ ہے۔

قبل ازیں کانفرنس کی چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا نے برطانیہ، جرمنی اور پاکستان سے تمام مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے سابق صدر سر جان لولمن نے کہا کہ کیمیکل سائنسز ہیلتھ کیئر، زراعت، نیوٹریشن، فوڈ پروڈکشن، ماحولیات، صاف پانی اور میڈیسن میں دنیا کے بڑے چیلنجوں کا جدید ترین حل پیش کرنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔ کانفرنس میں برطانیہ کے 14، او آئی سی رکن ملکوں کے 12، جرمنی سے ایک اور پاکستانی جامعات کے متعدد مقررین شامل ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں