پنجاب کے دیہاتی علاقوں میں صرف 56 فیصد نوجوان خواتین کے پاس کمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہیں ،

شہری علاقوں میں18 سال اور اس سے زائد عمر کی 64 فیصد خواتین کے پاس شناختی کارڈ ہیں پنجاب کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن کی سروے رپورٹ

جمعہ 19 اپریل 2019 19:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) پنجاب کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن کی طرف سے کرائی جانے والی ایک سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب کے دیہاتی علاقوں میں صرف 56 فیصد نوجوان خواتین کے پاس کمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ ہیں جبکہ شہری علاقوں میں18 سال اور اس سے زائد عمر کی 64 فیصد خواتین کے پاس شناختی کارڈ ہیں۔ سروے میں بتایا گیا کہ جہاں پنجاب میں 59 فیصد مردوں کو شناختی کارڈ جاری ہوا وہاں صرف 41 فیصد خواتین کو شناختی کارڈ جاری کیا گیا۔

عام انتخابات 2018ء میں 69 فیصد نوجوان خواتین نے اپنا ووٹ ڈالا جو 2013ء تک تعداد میں زیادہ تھیں چونکہ سال 2013ء میں 32 فیصد خواتین نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی سال 2010ء سے 2018ء کے دوران 69 فیصد خواتین نے سیاسی سرگرمیوں میں دلچسپی لی اور 39 فیصد خواتین سیاسی جماعتوں سے آگاہ تھیں تاہم 1.9 فیصد خواتین سیاسی جماعتوں کی باقاعدہ فعال رکن بنیں۔

(جاری ہے)

سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ پنجاب میں دیہی علاقوں میں 62 فیصد، شہروں میں 71 فیصد خواتین موبائل فون استعمال کرتی ہیں جبکہ 34 فیصد خواتین کمپیوٹر کے استعمال کا علم رکھتی ہیں۔21 فیصد کی رسائی انٹرنیٹ تک ہے جبکہ 82 فیصد خواتین سوشل میڈیا پر ہونے والی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں۔ سروے میں نادرا پر زور دیا گیا کہ شناختی کارڈ کے اجراء میں اس فرق کو ختم کیا جائے کہ مردوں کے مقابلہ میں خواتین کو شناختی کارڈ کم جاری ہو رہے ہیں۔ سروے میں کہا گیا کہ نادرا سکول اور کالج کی سطح پر بھی شناختی کارڈ جاری کرے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں