چین سے (ن )لیگ دور میں ہونے والا آزاد تجارت معاہدہ غیر متوازن تھا ، مشیر تجارت

چین سے معاہدے کی وجہ سے 12کی بجائی14ارب ڈالر کا نقصان ہوا، موجودہ حکومت نے آزاد تجارت کا معاہدہ متوازن کرلیا ہے ،یکم جولائی سے اب تک درآمدات میں ساڑھے تین ارب ڈالرز کی کمی آئی ،تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے ،جون تک پانچ سے چھ ارب ڈالر تک درآمدات میں کمی ہو جائے گی، عبد الرزاق دائود ارکان سٹریٹجک پلان پر اپنی آراء اور تجاویز دو روز تک ارسال کردیں، سپیکر قومی اسمبلی فاٹا میں سو سالہ پرانی روایات اور قانون تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہے، علی محمد خان 800 کلو میٹر فاٹا ایکسپریس وے کی منظوری دے دی گئی ہے جو پورے فاٹا پر محیط ہوگی،مراد سعید

بدھ 24 اپریل 2019 17:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا ہے کہ چین سے (ن )لیگ دور میں ہونے والا آزاد تجارت معاہدہ غیر متوازن تھا ، چین سے معاہدے کی وجہ سے 12کی بجائی14ارب ڈالر کا نقصان ہوا، موجودہ حکومت نے آزاد تجارت کا معاہدہ متوازن کرلیا ہے ،یکم جولائی سے اب تک درآمدات میں ساڑھے تین ارب ڈالرز کی کمی آئی ،تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے ،جون تک پانچ سے چھ ارب ڈالر تک درآمدات میں کمی ہو جائے گی ۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مشیر تجارت رزاق دائود نے کہا کہ تھائی لینڈ ہمارے لئے اہم ملک ہے، پاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ پر مذاکرات شروع کر رکھے تھے، اس وقت تک مذاکرات کے نو دور ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدہ کا پہلا مرحلہ ہمارے لئے درست نہیں تھا، چین نے جو آسیان ممالک کو سہولتیں دی ہیں وہ ہمیں بھی دینے پر رضامند ہے۔

انہوںنے کہاکہ 313 اشیاء و مصنوعات پر ڈیوٹی فری رسائی دینے کی چین نے رضامندی دے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے اب تک درآمدات میں 3.5 بلین ڈالر کمی ہوئی ہے۔ ہم نے درآمدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھائی ہے اور دیگر اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس میں مالی سال کے اختتام تک 6 ارب ڈالر تک کمی آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کرنٹاکائونٹ خسارہ ہو تو ایکسپورٹ پر توجہ دینا ہوتی ہے، توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

پارلیمانی سیکرٹری صائمہ ندیم نے بتایا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد کھیل کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہوا ہے، سپورٹس فیڈریشن وفاق کے تحت آتی ہے، ہاکی کو 425 ملین‘ سکواش کو 125 ملین دیا ہے۔ وزیراعظم اس طرف بہت توجہ دے رہے ہیں۔ 2012ء سے سندھ میں سیہون شریف میں سٹیڈیم منظور ہوا تاہم ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ داود میں ہاکی سٹیڈیم جون 2017ء میں مکمل ہونا تھا تاہم ابھی تک تیار نہیں ہے۔

اس کے علاوہ کئی منصوبے اور بھی ہیں جو مکمل نہیں ہوئے۔ اجلاس کے دور ان سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے اراکین اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ سٹریٹجک پلان پر اپنی آراء اور تجاویز دو روز تک ارسال کردیں۔وقفہ سوالات کے دوران سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ سٹریٹجک پلان تمام ممبران میں تقسیم کردیا گیا ہے اس پر آراء ‘ تجاویز ایک دو دن میں حوالے کردیں۔

وقفہ سوالات کے دور ان علی محمد خان نے کہا کہ فاٹا میں سو سالہ پرانی روایات اور قانون تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہے۔ فاٹا اصلاحات گزشتہ دور میں حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کا کریڈٹ ہے۔ فاٹا کو سو ارب روپے دینے کے حوالے سے صوبوں سے بات چیت ہو رہی ہے۔ 11 ارب روپے میں سے ایک ارب 79 کروڑ روپے کی وزیراعظم نے منظوری دیدی ہے، مستقل آباد کاری کی مد میں 26 ارب روپے دیئے جارہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عارضی نقل مکانی کرنے والوں کو واپس بحالی کیلئی11 ارب روپے مختص تھے، 9 ارب روپے سے زائد جاری ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے جنوبی وزیرستان کے دورے پر 100 ارب روپے کا اعلان کیا تھا، اس پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فوج پر ہمیں فخر ہے، اگر کسی صحت یا تعلیم کے منصوبے کا افتتاح کیا ہے تو مجھے نہیں سمجھ آتی ہے کچھ لوگوں کو افواج پاکستان سے خدا واسطے کا بیر کیوں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سیفران کی وزارت نے بھرتیوں کے لئے چیف سیکرٹری کے پی کے کو لکھا ہے، 2 اپریل کو فاٹا کے لئے 57 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دی ہے، اداروں میں بھرتی مقامی لوگوں سے ہی ہوگی۔ مراد سعید نے کہا کہ وزیرستان میں کمرشل نقصانات پر معاوضہ دیا جائے گا، سروے ابھی ختم نہیں ہوا‘ یہ مکمل ہوگا۔ وزیراعظم شمالی وزیرستان کے دورے پر جارہے ہیں۔

یونین کونسل کی سطح پر ہر چیز پر ضرورت اور ترجیحات پر پیسہ خرچ ہوگا۔ مراد سعید نے بتایا کہ 800 کلو میٹر فاٹا ایکسپریس وے کی منظوری دے دی گئی ہے جو پورے فاٹا پر محیط ہوگی۔ وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل نے بتایا کہ سیکٹر ایف الیون میں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کے لئے ایک یونیورسٹی ڈگری دینے کا ادارہ قائم کیا جارہا ہے جو 2020ء میں مکمل فعال ہو جائے گا۔

وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ اس سکیم میں پانچ اور آٹھ مرلہ پلاٹس ہوں گے۔ یہ سکیم 623 کنال اراضی پر محیط ہوگی۔ اس کے علاوہ او پی ایف ہائوسنگ سکیم زون فائیو اسلام آباد میں 6 اپارٹمنٹ بلڈنگز اور 50 کنٹری ہومز کی تعمیر کا آغاز کیا جارہا ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے بتایا گیا کہ وزارت خارجہ امور نے گل روزی کا معاملہ چین کے متعلقہ حکام سے ساتھ اٹھایا ہے۔

انہوں نے معلومات فراہم کی ہیں کہ وہ اپنی مرضی سے چین میں رہ رہی ہے۔وزارت تجارت کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت 2019ء سے 2024ء پر محیط تیسری ٹیکسٹائل پالیسی پر کام کر رہی ہے۔ سینئر افسران‘ معروف صنعتکاروں اور پبلک پالیسی کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جو سو سے زائد ٹیکسٹائل سے منسلک اداروں اور ایسوسی ایشنز کے علاوہ چیف آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے بھی ان پٹ لے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں