اسلام آباد پولیس نے سیکٹر جی ایٹ سے لاپتہ ہونے والی بچی کو بازیاب کرا لیا

بدھ 18 ستمبر 2019 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) اسلام آباد پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے سیکٹر جی ایٹ سے لاپتہ ہونے والی بچی کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بازیاب کرا لیا۔ وفاقی پولیس کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق 15 ستمبر کو تھانہ کراچی کمپنی کے علاقہ سیکٹر جی ایٹ سے ایک لڑکی جس کی عمر 14 سال کے قریب ہے، گھر سے لا پتہ ہوئی تھی، تھانہ کراچی کمپنی پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ نمبر 364 مورخہ 15.9.19 زیر دفعہ 365 ت پ درج رجسٹرکرکے تفتیش مقدمہ عمل میں لائی۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان نے اس وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز وقارالدین سید کو ہدایت دی کہ اس مقدمے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور مغوی بچی کی زندہ سلامت بازیابی کے لئے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں جس پر ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر سید مصطفی تنویر، ایس پی صدر محمد عمر خان کی نگرانی میں بچی کی بازیابی کیلئے پولیس کی دو الگ الگ ٹیمیں تشکیل دیں،پولیس کی ٹیموں نے جدید ٹیکنالوجی اور انویسٹی گیشن ٹیکنیک کی مدد سے مغویہ کا پتہ چلایا اور ملزم محمد زین بٹ ولد اختر زمان بٹ کو انتہائی قلیل وقت میں گرفتار کرلیا اس ضمن میں لاء انفورسمنٹ اور ایف آئی اے کی بھی اسلام آباد پولیس کو بھرپور معاونت حاصل رہی۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق تفتیش کے دوران مغویہ نے بیان دیا کہ وہ اپنی مرضی سے اپنے دوست کے ساتھ سیروتفرح کے لئے گئی تھی۔ بچی کے لاپتہ ہو نے کے فوراً بعد کچھ عناصر کی جانب سے بغیر اصل حقائق جانے سوشل میڈیا پر اسلام آباد پولیس کے خلاف ایک منظم قسم کی مہم جوئی شروع کی گئی،جس کی اسلام آباد پولیس کی طرف سے بھرپور مذمت کی جاتی ہے، اپنے ہی ملک کی خدمت کرنے والے اداروں کے خلاف زہر اگلنے والے لوگوں کو یہ یاد رکھنا چائیے کہ وہ غلط بیانی سے ملک و قوم کی خدمت نہیں کر رہے بلکہ معاشرے میں انتشار و بدامنی پھیلا رہے ہیں۔

اسلام آباد پولیس کی کاردکردگی کا جائزہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 48گھنٹوں میں کشمیکہ اور بسمہ سمیت 4بچوں کو کامیابی سے نہ صرف بازیاب کرایا بلکہ اسلام آباد کو جرائم سے پاک کرنے اور امن وامان برقرار رکھنے میں بھی غیر معمولی کاردکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کے 9 ماہ کے دوران املاک کے خلاف گھناونے جرائم میں 28.11 فیصد ،قتل کے مقدمات میں 20 فیصد،ڈکیتی کے مقدمات میں 88 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ چوری شدہ املاک کی برآمدگی میں 70 فیصد اضافہ ہوا، اس عرصہ کے دوران پولیس نے 234 جرائم پیشہ گروہ کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے کروڑوں روپے کا مال مسروقہ برآمد کیا۔

اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس نے جلسے و جلوسوں، مظاہرے، وی آئی پی سیکورٹی کی ڈیوٹیوں کے باوجود 40 ایسے اندھے قتل کے مقدمات کا سراغ لگایا اور چالان عدالت بھجوائے گئے،9ماہ کے دوران 883 سیاسی و مذہبی اجتماع پرامن وامان کی صورتحال کو بھی یقینی بنایا گیا۔ مربوط حکمت عملی اور لوگوں کی جان و مال کے محافظ ہونے کی بناء پر اقوام متحدہ نے حال ہی میں 12سال بعد اسلام آباد کو دنیا کا محفوظ شہر ہونے کے بناء پر فیملی سٹیشن قرار دیا جس کو حکومت پاکستان نے بھی بہت سراہا۔ آئی جی اسلام آبادمحمد عامر ذوالفقار خان نے کہا وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے تجویز کردہ پالیسی پر من و عن عملدرآمد کرایا گیا جس کی وجہ سے امن وامان اور سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں