پولی کلینک ہسپتال کی سفیدی کے نام پر 2 کروڑ کی کرپشن،وزارت صحت نے جواب طلب کرلیا

ہسپتال انتظامیہ عمارت کی مرمت کرانے کی مجاز نہیں‘ یہ ذمہ داری پاک پی ڈبلیو کے پاس ہے‘ ہسپتال کے کرپٹ گروہ نے دوائوں کی خریداری کی بجائے دو کروڑ عمارت کی مرمت کے نام پر لوٹ لئے

جمعرات 19 ستمبر 2019 23:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2019ء) پولی کلینک ہسپتال کی کرپٹ انتظامیہ عمارت کی مرمت کے نام پر دو کروڑ روپے ہڑپ کر گئی۔ کرپشن سکینڈل سامنے آنے پر وزارت صحت نے ہسپتال انتظامیہ سے مکمل جواب طلب کر لیا ہے جبکہ انتظامیہ کاغذات میں ردوبدل کر کے دو کروڑ روپے ڈکارنے کے لئے ہاتھ پائوں مارنے میںمصروف عمل ہے۔ مقدمہ دوبارہ ایف آئی اے کے سپرد کئے جانے کا امکان ہے کیونکہ ہسپتال انتظامیہ نے عمارت کی مرمت کے لئے دو کروڑ دوائوںکی خریداری سے مختص فنڈز سے جاری کر کے اپنی جیبیں بھر رکھی ہیں۔

تفصیلات میںیہ بات سامنے آئی ہے کہ ہسپتال کی انتظامیہ نے ہسپتال کی سفیدی کے نام پر کرپٹ افسران سے دو کروڑ روپے سے زائد عوامی فنڈز ہڑپ کر لئے ہیں۔ وزارت کے اعلیٰ افسران اپنا حصہ نہ ملنے پر ہسپتال انتظامیہ کیخلاف آگ بگولہ ہو کر اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

ابتدائی تحقیقات میں ظاہر ہونے والے حقائق کے مطابق کرپٹ افسران نے اکائونٹ نمبر A03927 سے بھاری فنڈز نکالے ہیں حالانکہ اس اکائونٹ سے صرف دوائوں کی خریداری کے لئے رقوم نکالی جا سکتی ہیں۔

قواعد کے مطابق ہسپتال انتظامیہ ازخود عمارت کی مرمت کروانے کا اختیار بھی نہیں رکھتی کیونکہ عمارت کی مرمت کی ذمہ داری صرف اور صرف پاک پی ڈبلیو کی ہے جبکہ چھیاسٹھ لاکھ روپے من پسند ٹھیکہ داروں کو جاری کرتے ہوئے پرانے ریٹس ظاہر کئے جن پر عملدرآمد ازخود جرم ہے۔ ہسپتال کے مظلوم ڈاکٹروں نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا ہے کہ کرپشن کا ساتھ دینے والی کمپنی کا تعلق اسلام آباد سے ہے جو انتظامیہ کا قریبی ہے اور ہسپتال کے کرپٹ گروہ کا سرغنہ بنا ہوا ہے۔

ہپستال عمارت کی سفیدی پر ہر سال کروڑوں روپے ہڑپ کئے جا رہے ہیں تاہم ابھی تک کسی اعلیٰ افسر کو مجرم نہیں ٹھہرایا گیا کیونکہ کرپٹ افسران کے ہاتھ لمبے ہیں اور تحقیقاتی اداروں کو اپنا ہمنوابنا لیتے ہیںاس حوالے سے ترجمان ہسپتال نے وضاحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں