عام انتخابات 2018 میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

پولنگ عملے کو ادائیگیوں کا ایڈجسٹ منٹ ریکارڑبھی موجود نہیں ہے، رپورٹ الیکشن کمیشن کی طرف سے ضرور ت سے زائد بیلٹ باکسز اور سکرینز کی خریداری سے 36 کروڑ 68 لاکھ کا نقصان ہوا

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) عام انتخابات 2018 میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آ گئی ہیں،ضرورت سے دوگنا زائد بیلٹ باکسز اضافی فولڈ ایبل سکرینز کی خریداری کا انکشاف ہوا ہے۔الیکشن کمیشن کی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاکہ پولنگ عملے کو ادائیگیوں کا ایڈجسٹ منٹ ریکارڑبھی موجود نہیں ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ضرور ت سے زائد بیلٹ باکسز اور سکرینز کی خریداری سے 36 کروڑ 68 لاکھ کا نقصان ہوا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ پولنگ اسٹیشنز کی کل تعداد سے ڈیڑھ ہزار سے زائد گاڑیاں حاصل کی گئیں۔اسی طرح پولنگ عملے کو سوا 53 کروڑ کی ادائیگیوں کی ایڈجسٹ منٹ بھی نہیں کی گئی۔آڈٹ حکام نے دیر تک کام کرنے والے افسران کے کھانے پر خرچ ہونے والے 3 کروڑ 86 لاکھ بھی خلاف ضابطہ قرار دے دئیے۔سیمینارز اور انٹرٹینمنٹ تحائف کی مد میں خرچ کئے جانیوالے 98 لاکھ کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ ایک لاکھ پندرہ ہزار بیلٹ باکسز اور 1 لاکھ 46 ہزار سکرینز اضافی خریدی گئیں۔رپورٹ کے مطابق کل 85ہزار پولنگ اسٹیشنز تھے ساڑھے 86 ہزار سے زائد کے لئے ٹرانسپورٹ فنڈز دے دئے گئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں