اسلا م آباد، لیڈی پولیس اہلکار کو حساس ادارے کے آفیسر کی دھمکی آمیز کال پر تھانہ کا کارروائی نہ کرنے کاعندیہ

نو نمبر سے کال پر کارروائیاں نہیں ہوتیں،ایس ایچ او کا موقف ، عام شہری کے لیے انصاف کے دروازے بھی بند

بدھ 8 جولائی 2020 19:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جولائی2020ء) وفاقی پولیس کی لیڈی اہلکار کو حساس ادارے کے آفیسر کی دھمکی آمیز کال پر تھانہ نے کارروائی نہ کرنے کا عندیہ دیدیا ہے،نو نمبر سے کال پر کارروائیاں نہیں ہوتیں،ایس ایچ او کے موقف نے عام شہری کے لیے انصاف کے دروازے بھی بند کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

لیڈی کانسٹیبل عابدہ پروین نے تھانہ مارگلہ میں تحریری درخواست میں موقف اپنایا کہ مورخہ 7جولائی کو اپنے ایک مقدمہ کے سلسلہ میں عدالت پیش ہوئیں تو اس دوران ایک نو نمبر سے کال آئی جنہوںنے اپنا نام برگیڈئیر تنویر بتایا اور کہا کہ گاڑی کے مقدمہ سے دستبردار ہوجائیں،بصورت دیگر سنگین تنائج بھگتنا ہونگے،لیڈی کانسٹیبل نے موقف اپنایا کہ ان کا تنازعہ ریحانہ اکبر نامی ایک خاتون کے گاڑی کی سپرداری کے سلسلہ میں چل رہا تھا اور وہ گاڑی انکی ذاتی ہے اور انکے نام ہے،اور اس گاڑی کا مقدمہ نمبر172/20زیر دفعات 406درج تھا اور وہی گاڑی سول عدالت سے انہوںنے سپر داری کروا لی،بعدا زاں ریحانہ اکبر نے سپرداری کینسل کروانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور اس کی تاریخ کے لیے وہ عدالت پیش ہوئیں تو اس دوران انہیں دھکمی آمیز کال موصول ہوئی،درخواست کے مطابق اس دھمکی سے متعلق ایڈیشنل سیشن جج کو بتایا ،عابدہ پروین کے مطابق کہ وہ کینسر کی مریضہ ہیں اور اکیلی اپنے بیٹے کے ہمراہ رہتی ہیں اور مجھے خدشہ ہے کہ ملزمان ریحانہ اکبر،ضمیر حسین اور بریگیڈئیر کے خلاف کارروائی کر کے جانی تحفظ فراہم کیا جائے،اس سے متعلق ایس ایچ او مارگلہ قیصر گیلانی سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایسے نمبر وں سے کال آنے پر کیسے مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے ،اور اس خاتون کو زیادہ مسئلہ ہے تو وہ جہاں وہ رہتی ہیں وہاں کسی تھانہ میں مقدمہ درج کروائے ،سوال کے جواب میں کہا کہ دیگر ملزمان کے خلاف کارروائی کریں گے،۔

۔۔۔ظفر ملک

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں