زلزلہ زدگان کیلئے غیر ملکی ڈونرز کی جانب سے آنے والا فنڈ فراہم کرے ، زلزلہ سے تباہ شدہ اداروں پر کام کر نے والے عہدیداروں کا مطالبہ

بدھ 20 اکتوبر 2021 22:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) آزاد کشمیر کے 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے بعد تباہ شدہ اداروں پر ترقیاتی کام کرنے والے کنٹریکٹر ایسوسی ایشن (تعمیر نو) کے عہدیداران نے حکومت اور ایراء سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زلزلہ زدگان کیلئے غیر ملکی ڈونرز کی جانب سے آنے والا فنڈ فراہم کرے تاکہ آزاد کشمیر کے زلزلہ متاثرین کیلئے رکے ہوئے منصوبے مکمل کئے جا سکیں، کیونکہ سولہ سال سے منصوبے مکمل نہ ہونے سے متاثرین زلزلہ شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اب پھر سردیاں آنے والی ہیں جس سے انکی مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائیگا، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات پانچ نومبر تک پورے نہ کئے تو پھر پورے آزاد کشمیر سے متاثرین بچے بوڑھے مرد و خواتین کی بڑی تعداد اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک میں دھرنا دینے پر مجبور ہوگی۔

(جاری ہے)

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سول سوسائٹی، تاجر نمائندوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کے بعد تباہ شدہ اداروں پر ترقیاتی کام کرنے والے کنٹریکٹر ایسوسی ایشن (تعمیر نو) کے صدر باسط اعوان، جنرل سیکرٹری راجہ ایاز غفور اور دیگر کا کہنا تھا کہ 8 اکتوبر 2005ء کے زلزلے کو سولہ برس بیت گئے ہیں مگر ایراء اور حکومت پاکستان کی جانب سے عدم توجہ کی وجہ سے زلزلہ ذدگان کے اکثر منصوبے نامکمل پڑے ہوئے ہیں جن میں اسکولز کالجز اور بنیادی مرکز صحت بھی شامل ہیں جس سے متاثرین زلزلہ شدید مشکلات کا شکار ہیں، انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور این ڈی ایم اے کے چیئرمین سے مطالبہ کیا کہ وہ زلزلہ زدگان کیلئے آنے والے فنڈز انہیں فراہم کریں تاکہ رکے ہوئے منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے پانچ نومبر تک انکے جائز مطالبات پورے نہ کئے تو بچوں، بوڑھوں، مرد و خواتین سمیت آزاد کشمیر کے ہزاروں زلزلہ متاثرین اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک میں دھرنا دینے پر مجبور ہونگے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں