ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی، نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداوار کو 530میگاواٹ تک محدود کر دیا گیا

منگل 16 اپریل 2024 17:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی کی وجہ سے نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن سے بجلی کی پیداوار 530 میگاواٹ تک محدود کر دی گئی ہے۔ واپڈا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ہیڈ ریس ٹنل کے پریشر میں کمی 3 اپریل کو مشاہدے میں آئی جس کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت پاور جنریشن کو محدود کر د یا گیا تاکہ پریشر میں اتار چڑھاؤ کا مشاہدہ کیا جاسکے۔

صورتحال کے تجزیے اور پراجیکٹ کنسلٹنٹس کے ساتھ غورو خوض کے بعد ہائیڈل پاور سٹیشن سے بجلی کی پیداوار کو بتدریج بڑھایا جائے گا۔انسپکشن کے بعد نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن 28 مارچ سے اپنی پوری صلاحیت کے مطابق 969میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا تھا۔یہ بات اہم ہے کہ ہیڈریس ٹنل کے پریشر میں کمی مشاہدے میں آنے کے بعد تمام ممکنہ مرمتی کام عمل میں لائے گئے ہیں جن میں واٹر ریزر وائر کے اِن ٹیک گیٹس پر نصب ٹریش ریکس کی صفائی، تینوں ڈی سینڈرسے پتھر، ریت اور گاد کا اخراج، پاور ہاؤس میں نصب پریشر گیج کی فلشنگ اور پیداواری یونٹس کے سپائرل کیسز کی انسپکشن شامل ہیں۔

(جاری ہے)

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا ٹنل سسٹم ساڑھے 51 کلو میٹر طویل ہے۔ احتیاط کا تقاضا ہے کہ اتنے وسیع نیٹ ورک کا مشاہدہ اور نگرانی کی جائے۔2018 میں اپنی تکمیل سے اب تک نیلم جہلم ہائیڈل پاور سٹیشن مجموعی طور پر 19 ارب 82کروڑ 90 لاکھ یونٹ بجلی پیدا کر چکا ہے جبکہ گزشتہ سال اگست میں ٹیل ریس ٹنل کی بحالی کے بعد بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کے بعد ایک ارب 54 کروڑ یونٹ بجلی مہیا کر چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں