پاکستان میں فوڈ سسٹم کی تبدیلی کے نئے کورسز متعارف کرانے سے متعلق قومی مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد

بدھ 17 اپریل 2024 17:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (این اے ای اے سی ) اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن (گین) کے تعاون سے پاکستان میں فوڈ سسٹم کی تبدیلی کے نئے کورسز متعارف کرانے سے متعلق ایک قومی مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ زراعت اور فوڈ سائنسز سے منسلک پاکستانی یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔

بدھ کو یہاں ہونے والی ورکشاپ کا مقصد خوراک کے نظام کی تبدیلی کو تعلیمی نصاب خاص طور پر زراعت اور فوڈ سائنسز میں مربوط کرنے کی اہم ضرورت پر زور دینا تھا، یہ اقدام پائیدار ترقی کے اہداف 2 کے حصول اور ضرورت مند اور محروم طبقات کے لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار تھا۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر نیشنل ایگریکلچرل ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر فیاض الحسن ساہی نے کہا کہ خوراک کے نظام کے بارے میں تفہیم کو بہتر بنانے اور پاکستان فوڈ سسٹم کو تبدیل کرنے کے لئے تعلیمی اداروں اور این اے ای اے سی کا کردار انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کونسل کی جانب سے اعلیٰ معاونت اور تکنیکی قیادت کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کو بہتر بنانے کے لئے تعلیمی اداروں کی رہنمائی کرنا اور زراعت اور فوڈ سائنس سے متعلق ڈگری پروگراموں کے نصاب میں فوڈ سسٹمز کی شمولیت این اے ای اے سی کے مشن کے عین مطابق ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر گین فرح ناز نے کہا کہ فوڈ سسٹمز اور فوڈ سسٹم کی تبدیلی کے بارے میں سمجھ کو بہتر بنانے کے لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

گین نامی یہ منصوبہ ملک میں غذائی تحفظ کی صورتحال کو بہتر بنانے اور غذائی نظام کی تبدیلی کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے ایک ترقیاتی شراکت دار کے طور پرکام کر رہا ہے۔ ممبر سوشل سائنسز ڈویژن (پی اے آر سی) ڈاکٹر غلام صادق آفریدی نے ہائیر ایجوکیشن سیکٹر کے فوڈ سسٹم کی تبدیلی سے متعلق اہم کردار اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خوراک کے نظام کی تبدیلی کے لئے سازگار ماحول کو یقینی بنانے میں پاکستان فوڈ سسٹمز ڈیش بورڈ کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا۔

مہمان خصوصی چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر غلام محمد علی نے کہا کہ اس ورکشاپ نے تعلیمی اداروں، حکومتی، غیر سرکاری تنظیموں اور بین الاقوامی شراکت داروں کے اسٹیک ہولڈرز کو کورس کے خاکہ پر تبادلہ خیال کرنے، ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے، اور قومی ترجیحات اور بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لئے اکٹھا کیا۔ انہوں نے ایسے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور اس کاوش کو سراہا۔\932

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں