افغانستان کے مسائل کو حل کرنے کے لئے فعال نقطہ نظر اور جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں بین الاقوامی کانفرنس میں مقررین کا اظہار خیال
جمعرات 25 اپریل 2024 21:00
(جاری ہے)
انہوں نے تفرقہ انگیز سیاست کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا جس نے افغانستان میں معیشت کو کمزور کیا اور خطے میں سماج کو پولرائز کیا ہے۔
مقررین نے افغانستان میں نسلی انتشار کا ذکر کیا جس میں نسلی غلطیوں کی وجہ سے زمینی پیچیدہ صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔انہوں نے افغانستان میں خواتین کی تعلیم کے لئے چیلنجنگ صورتحال پر بھی روشنی ڈالی۔ ”افغانستان کے بدلتے ہوئے منظرنامے" کے موضوع پر ورکنگ سیشن کی نظامت ڈائریکٹر سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ آمنہ خان نے کی۔ سیشن کے مقررین میں افغانستان کی سابق وزیر تعلیم رنگینہ حمیدی، پروفیسر وکٹوریہ سی فونٹن، پرووسٹ اور نائب صدر برائے تعلیمی امور، امریکن یونیورسٹی آف افغانستان، قطر، پاکستان کے سابق خصوصی نمائندے برائے افغانستان سفیر محمد صادق، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹریٹجی کے پروفیسر اور وائس ڈین چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز ڈاکٹر یی ہیلن، ایسوسی ایٹ پروفیسر تہران یونیورسٹی ڈاکٹر فواد ایزدی اور صحافی ڈاکٹر بیٹی ڈیم شامل تھے۔ بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے سیشن بعنوان ”انحصار سے تنوع تک: مشرق وسطیٰ کا ارتقا“ میں دیگر مقررین قائداعظم یونیورسٹی کی ڈاکٹر شبانہ فیاض، قطر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی باقر، ڈاکٹر جہانگیر کرامی، ڈاکٹر حنان الحجیری، سفیر رفعت مسعود، ڈاکٹر معتمر امین اور ایڈم وائنسٹائن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مقررین نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی جنگ جیسے حالیہ واقعات امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں پر کم ہوتے اعتماد کو واضح کرتے ہیں اور علاقائی حرکیات کے مکمل از سر نو جائزہ کی ضرورت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس پیچیدہ منظر نامے میں فوری طور پر سیکورٹی خدشات پر اقتصادی ترقی کو ترجیح دینے کی اہمیت کا بڑھتا ہوا اعتراف ہے، سفارت کاری اور تعاون کو ترجیح دے کر پاکستان خطے میں استحکام اور خوشحالی کے لیے فعال کردار ادا کرسکتا ہے۔ تیسرے ورکنگ سیشن کا عنوان ”افغانستان، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے غیر روایتی سلامتی کے خطرات“ تھا ۔ مقررین ڈاکٹر سمبل خان، سفیر حامد بیات، ڈاکٹر الیگزینڈر کورنیلوف، پروفیسر ڈاکٹر لوباچوسکی ، ڈاکٹر مونا کنول شیخ، ڈاکٹر ہو شیشینگ، ڈاکٹر فلاویس کابا ماریا اور ڈاکٹر اسلامخون غفاروف نے مختلف سیکورٹی خدشات پر اپنے خیالات کا اظہارکیا، انہوں نے روایتی خطرات کے ساتھ سائبر حملوں جیسے غیر روایتی خطرات کے بڑھنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے شام جیسے خطوں میں غیر ریاستی عناصر کی طرف سے لاحق سکیورٹی خطرات کے بارے میں بھی بات کی اور عالمی استحکام کے لیے ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی اور پانی کے تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات جیسے خطرات کو کم کرنے کے لیے علاقائی تعاون کی ضرورت ہے۔ آئی ایس ایس آئی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین سفیر خالد محمود نے بھی اظہار خیال کیا۔ پروگرام ایڈوائزر ایف ای ایس پاکستان ہمایوں خان نے کہا کہ کانفرنس نے ابھرتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں پاکستان کے لیے چیلنجز اور مواقع کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایف ای ایس کے ساتھ نتیجہ خیز تعاون پر آئی ایس ایس آئی کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں ماؤں کا عالمی دن ’’ ورلڈ مدرز ڈے ‘‘12مئی کو منایا جائے گا
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہد کی مکھیوں کا عالمی دن 20مئی کو منایا جائے گا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاندانوں کا عالمی دن 15 مئی کو منایا جائے گا
ملک کی مایہ ناز نعت خواں منیبہ کبریٰ شیخ کی برسی 14 مئی کو منائی جائے گی
پروڈیوسر ،ڈائریکٹر شعیب ہاشمی کی برسی 15 مئی کو منائی جائے گی
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی بنجول میں کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ علی الیحیٰ سے ملاقات
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
ہم سب کی کوشش اور خواہش تھی کہ نوازشریف وزیراعظم بنیں
وفاقی وزیر بحری امور قیصر احمد شیخ کا گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ
سیکرٹری نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کامران اعظم خان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
آئینی کلیدی عہدوں کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت میں شمولیت پر مشاورت شروع کردی
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
محمد حارث نے ٹیم میں واپسی کے لیے پی آر مہم چلائی ‘ احمد شہزاد کا الزام
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سیاسی استحکام ،پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے‘احسن اقبال
-
فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے‘شہبازشریف