پاکستان سپورٹس کونسل کے زیراہتمام سپورٹس فیسٹیول وہیل چیئر کرکٹ کی افتتاحی تقریب

معذور افراد معاشرے کا حصہ ہیں اور وزیراعظم ان افراد کیلئے کچھ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں،وفاقی وزیر بین الصوباہی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

منگل 3 اگست 2021 00:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں پاکستان سپورٹس کونسل کے زیراہتمام سپورٹس فیسٹیول وہیل چیئر کرکٹ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی،وفاقی وزیر بین الصوباہی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ معذور افراد معاشرے کا حصہ ہیں اور وزیراعظم ان افراد کے لئے کچھ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے پاکستان کے مختلف شہروں سے آئی ہوئی وہیل چیئر کرکٹ ٹیموں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کھلاڑیوں کو بھی زیادہ سے زیادہ کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لینا چاہئے اور وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق نوجوان کو کھیلوں کے میدان آباد کرنے چاہئے اور یونین کونسل کی سطح پر کھیلوں کے کلب ہونے چاہئے جس سے گراس روٹ سطح پر کھیلوں کو فروغ حاصل ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے صرف پاکستان ہی متاثر نہیں ہے بلکہ اس نیدنیا کو بدل دیا ہے اور اس سے کھیلوں کو بہت نقصان پہنچا ہے اور اب بھی پوری دنیا ان حالات سے گزر رہی ہے۔اور ہمیں کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے ایس او پیز کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ معذور اور خصوصی افراد معاشرے کا حصہ ہیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہمارا فرض ہے اور وزیر اعظم عمران خان ایک سپورٹس مین ہیں، وزیراعظم ان افراد کے لئے کچھ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ جس طرح وفاقی حکومت نے کرونا کو ہینڈل کیا دنیا اس سمارٹ لاک ڈان ماڈل کو کاپی کر رہی ہے، ،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ اس فیسٹیول میں زیادہ سے زیادہ ٹیمیں حصہ لیتی لیکن کرونا وائرس کے باعث ایسا نہ ہوسکا، انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سپورٹس بورڈ کی صدر ہوں جبکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سپورٹس سے متعلق زیادہ تر معاملات صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں وفاقی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کو انگیج کرنے کے لئے کھیلوں سے بہتر اور کوئی چیز نہیں، سپورٹس کے جو حالات دیکھے وہ کسی ادارے میں نہیں ہیں، سپورٹس کے آج جو حالات اسکی زمہ دار تمام سپورٹس باڈیز ہیں، انہوں نے کہا کہ آخری سپورٹس پالیسی 2005 میں آئی اور ہم ایک سپورٹس پالیسی لانا چاہتے ہیں اور نئی سپورٹ پالیسی میں تمام صوبوں، اسٹیک ہولڈر کو اعتماد میں بھی لانا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں