بیروت میں دھماکوں سے ہونے والی تباہی کے بعد امونییم نائٹریٹ کی موجودگی کے بارے میں کراچی انتظامیہ الرٹ ہوگئی

کشمنر کراچی افتخار شلوانی نے امونیم نائٹریٹ کے ذخیرہ کرنے پر پابندی عائد کردی، نوٹیفکیشن جاری

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 9 اگست 2020 12:20

بیروت میں دھماکوں سے ہونے والی تباہی کے بعد امونییم نائٹریٹ کی موجودگی کے بارے میں کراچی انتظامیہ الرٹ ہوگئی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2020ء) بیروت میں دھماکوں سے ہونے والی تباہی کے بعد امونییم نائٹریٹ کی موجودگی کے بارے میں کراچی انتظامیہ الرٹ ہوگئی، کشمنر کراچی افتخار شلوانی نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق امونیم نائٹریٹ کے ذخیرہ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہر میں امونییم نائٹریٹ اور دیگر خطرناک کیمیکلز کے ذخیرہ کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور تمام متعلقہ اداروں کو تنبیہ کریں کہ اگر کسی کے پاس امونییم نائٹریٹ سمیت کسی بھی قسم کا خطرناک کیمیکل کا ذخیرہ موجود ہے تو ورہ فوری انتظامیہ کو آگاہ کرے۔

ڈپٹی کمشنرز کو تحریر کئے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خطرناک کیمیکل ذخیرہ رکھنے والی کمپنی فیکٹری یا صنعت کا نام اس کے مالک کا نام ذخیرہ کی مقدار ،نوعیت ، ذخیرہ رکھنے کا دورانیہ اور اس کے خطرہ سے بچاؤ کے لئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔

(جاری ہے)

کمشنر کراچی نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امونیم نائٹریٹ کے ذخیرہ کرنے کی سہولت پر ہونے والے دھماکے کے بعد ہدایات جاری کیں ، جس میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد جاں بحق اور 5000 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے جبکہ دھماکوں سے شہر میں بنیادی ڈھانچے کو بری طرح نقصان پہنچا۔

اس ھوالے سے بندرگاہ پر کام کرنے والے افراد کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ آتشبازی کے تھیلے بیروت کی بندرگاہ پر انتہائی دھماکہ خیز امونیم نائٹریٹ کے ساتھ ساتھ محفوظ تھے جس کی وجہ سے دھماکے ہوئے اور سارے شہر میں اس کی تباہی پھیل گئی۔ منگل کے روز ہونے والے دھماکے کے بعد 145 افراد کی ہلاکت اور 5000 سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ امونیم نائٹریٹ ایک روسی تاجر کی تھی جس نے اسے سٹور کروانے کے بعد واپس نہیں آٹھایا اور وقت کے ساتھ ساتھ اس خطرناک مواد کی پیکنگ خراب ہوتی گئی۔ اس حوالے سے بندرگاہ کے حکام نے عدالت کو گزشتہ 6سالوں میں بار بار آگاہ کیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس کا نوٹس نہیں لیا جس کا خمیازہ پورے ملک کو بھگتنا پڑا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں