پاکستان کی مجموعی گیس کا 68فیصد سندھ دیتا ہے، مگر آج سندھ میں گیس نایاب ہے،وزیراطلاعات سندھ کا وفاقی وزراء کے بیانات پر ردعمل

وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے،کل وفاقی وزراء یہ نہ کہہ دیں کہ حکومت کی ناکامی کے پیچھے سندھ حکومت کا ہاتھ ہے، سید ناصرشاہ

جمعہ 25 ستمبر 2020 16:35

پاکستان کی مجموعی گیس کا 68فیصد سندھ دیتا ہے، مگر آج سندھ میں گیس نایاب ہے،وزیراطلاعات سندھ کا وفاقی وزراء کے بیانات پر ردعمل
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2020ء) سندھ کے وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصرحسین شاہ نے وفاقی وزراء کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی مجموعی گیس کا 68فیصد سندھ دیتا ہے، مگر آج سندھ میں گیس نایاب ہے،وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے،کل وفاقی وزراء یہ نہ کہہ دیں کہ حکومت کی ناکامی کے پیچھے سندھ حکومت کا ہاتھ ہے۔

جمعہ کو جاری بیان میں سید ناصر شاہ نے کہاکہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے۔سندھ کی ضروت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے۔سندھ کو 2200 ایم ایم سی ایف ڈی کے بدلے 900 سے 1000 ایم ایم ایف ڈی سی دی جاتی ہے۔وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کررہا، جس کی وجہ کراچی سمیت صوبے میں بحران ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاق جان بوجھ کر سندھ کو اس کا جائز گیس کا حق نہیں دے رہا۔

وفاقی حکومت سندھ اور سندھیوں پر الزام تراشی سے باز رہے۔گیس کے ذخائر سندھ میں ہونے کے باوجود سندھ کو گیس نہیں مل رہی۔انہوں نے کہاکہ سندھ کو مہنگی ایل این جی نہیں، سندھ کو سندھ کی گیس دی جائے ،صوبائی وزیر نے کہاکہ بجلی گیس کی قیمتیں بڑھانا وفاقی حکومت کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔کراچی میں بجلی اور گیس بحران کا زمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔ناصر شاہ نے کہاکہ وفاقی حکومت آئین کے آرٹیکل 158 کی مسلسل پامالی کرتے نظر آئی ہے۔صوبائی وسائل پر پہلا حق آئین کے تحت اس صوبے کا جہاں پیداور ہو رہی ہے۔صوبے کی ضرورت پوری ہو تو باقی گیس دوسرے صوبوں کو دی جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں