کراچی میں دہشتگرد دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ ملوث ہے

متحدہ لندن کے سلیپرسیل سے مبینہ طور پر ریکی کا کام لیا گیا، دھماکوں کا مقصد سکیورٹی اداروں کے ساتھ تجارتی علاقوں کو نشانہ بنانا ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے تجزیاتی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 17 مئی 2022 16:30

کراچی میں دہشتگرد دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ ملوث ہے
کراچی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 مئی 2022ء) قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں دہشتگرد دھماکوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ ملوث ہے، متحدہ لندن کے سلیپرسیل سے مبینہ طور پر ریکی کا کام لیا گیا،دھماکوں کا مقصد تجارتی علاقوں کو نشانہ بنانا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق روشنیوں کے شہر اور پاکستان کے تجارتی حب کراچی میں حالیہ دہشتگرد دھماکوں سے متعلق سیکیورٹی اداروں نے تجزیاتی رپورٹ تیار کرلی ہے، رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی میں خودکش دھماکے سمیت تینوں دہشتگرد دھماکوں میں بھارتی ایجنسی را ملوث پائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے صدراورکھارادر کی بولٹن مارکیٹ دھماکے کرنے کیلئے 3 دہشتگرد گروہوں نے ایک دوسرے کی معاونت کی۔

(جاری ہے)

دہشتگرد دھماکوں کیلئے ریکی کا کام مبینہ طور پر متحدہ لندن کے سلیپرسیل سے لیا گیا۔ اسی طرح اس طرح کے بم بنا کر اور نصب کرکے دھماکے کرنے کا کام کام کالعدم بی ایل اے کرتی رہی ہے، جبکہ ایس آر اے بھی صوبے کے اندورنی علاقوں میں ایسی دہشتگرد سرگرمیاں کرتی رہی ہے۔

حالیہ دھماکوں میں بم نصب کرنے اور دھماکے میں کالعدم ایس آراے کی مدد لی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھماکوں کا مقصد قانون نافذ کرنے والوں کے ساتھ ساتھ تجارتی علاقوں کو بھی نشانہ بنانا ہے۔دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہوئے دھماکے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل کے مالک کا پتہ چل گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل کا سراغ تباہ شدہ چیسسز کے حصے جوڑ کر لگایا گیا تاہم دھماکے کے بعد جب موٹر سائیکل کے مالک کی تلاش میں گلستان جوہر میں چھاپا مارا گیا تو معلوم ہوا کہ شیخ پرویز رحمان کا 6 ماہ قبل انتقال ہو چکا ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ پرویز رحمان کے انتقال کے بعد موٹر سائیکل ملازم صابر کو دی گئی تھی تاہم جب پولیس نے صابر کی گرفتاری کے لیے قریبی گوٹھ میں چھاپا مارا تو وہ چھاپے سے قبل ہی فرار ہو گیا اور اس کا فون نمبر بھی بند ہے اور صابر کی تلاش تاحال جاری ہے۔ 

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں