سندھ میں سوائن فلو یا ’’ایچ 1 این 1 ‘‘وائرس سے کوئی خطرہ نہیں، وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو

اس کے باوجود حکومت سندھ نے صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر رکھی ہے ۔ سندھ میں سوائن فلو کی وجہ سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے

پیر 15 جنوری 2018 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2018ء) سندھ میں سوائن فلو یا ’’ایچ 1 این 1 ‘‘وائرس سے کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ اس کے باوجود حکومت سندھ نے صورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر رکھی ہے ۔ سندھ میں سوائن فلو کی وجہ سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے ۔ یہ بات سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کے وقفہ کے دوران بتائی ۔

ایم کیو ایم کی خاتون رکن سمیتا افضال نے توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ سوائن فلو سے 38 افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ وزیر صحت نے کہا کہ سندھ کے کسی سرکاری اسپتال میں سوائن فلو کا کوئی مریض نہیں آیا ۔ کراچی کے آغا خان اسپتال میں سوائن فلو کے 70 مریض آئے اور یہ بتایا گیا کہ دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ہم ان افراد کے گھروں میں گئے تو پتہ چلا کہ ان کی موت سوائن فلو سے نہیں ہوئی ہے ۔

ایک خاتون کینسر کی مریض تھیں جبکہ دوسرا مریض بھی کسی دوسری وجہ سے ہلاک ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ویکسین موجود ہے ۔ اگرچہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا یہ ہے کہ سوائن فلو میں اینٹی وائرل دوائیں کارگر نہیں ہوتی ہیں ۔ اس وائرس کی وجہ سے نمونیا اور دیگر پیچییدگیاں ہوتی ہیں ۔ سندھ حکومت علاج کے لیے تیار ہے ۔ کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے ۔

لیکن فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ ایم کیو ایم کے سید قمر عباس رضوی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر ماحولیات محمد علی ملکانی نے کہا کہ حکومت سندھ نے کسی کو بھی پرانی بیٹریز ری سائیکل کرنے کی اجازت نہیں دی ہے ۔ کراچی کے علاقے عثمانیہ مہاجر کالونی میں ری سائیکلنگ کا یہ کام ہو رہا ہے ۔ حکومت اس کے خلاف سخت کارروائی کرے گی ۔ ایم کیو ایم کے رکن کامران اختر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر تعلیم نے جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا کہ اسکولز کو بہتر طور پر چلانے کے لیے کئی اسکولز کو ایک بلڈنگ میں ضم کر دیا جاتا ہے ۔ کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری میں رعنا لیاقت اسکول میں چار اسکولز کو ضم کر دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں